اکادمی

اکادمی ادبیاتِ پاکستان کے زیرِ اہتمام اقامتی منصوبے کے نوجوان اہلِ قلم کے اعزاز میں ممتاز شاعر محمد اظہارُ الحق کا عصرانہ

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: اکادمی ادبیاتِ پاکستان کے زیرِ اہتمام ملک بھر سے اقامتی منصوبے کے لیے آئے ہوئے نوجوان اہلِ قلم کو 24 جنوری 2025ء کو ممتاز بزرگ شاعر، نثرنگار، کالم نگار، دانشور، اور ریٹائرڈ بیوروکریٹ جناب محمد اظہارُ الحق نے اسلام آباد کلب میں عصرانے پر مدعو کیا۔ شرکا نے اکادمی کے ڈائریکٹر جناب محمد عاصم بٹ کی سربراہی میں عصرانے میں شرکت کی اور جناب محمد اظہارُ الحق سے مکالمہ کیا۔

ڈائریکٹر اکادمی نے اقامتی منصوبے کے اغراض و مقاصد اور فوائد و ثمرات پر روشنی ڈالی۔ محمد اظہارُ الحق نے پاکستان کی ادبی تاریخ کے اِس پہلے اقامتی منصوبے کی تعریف کی اور بتایا کہ اِس منصوبے سے وہ اِس قدر متاثر ہوئے کہ انھوں نے اپنے ایک حالیہ کالم کی صورت میں اِس کی تحسین کی ہے جو 23 جنوری 2025ء کو روزنامہ دُنیا میں شایع ہُوا ہے۔ ان کے کالم “تلخ نوائی” کے عنوان سے چھپتے ہیں۔ انھوں نے مضافات میں تخلیق ہونے والی خالص ادبی سرگرمیوں کو قومی دھارے میں لانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

محمد اظہار الحق نے نوجوان قلمکاروں کو نصیحت کی کہ ترقی کے لیے اور خاص طور پر ادب میں ترقی کے لیے بڑوں کا احترام، کلاسیک کا احترام اور جمالیاتی ادبی اقدار کا احترام بہت ضروری ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ میری شاعری میں اسلامی تہذیب کا رنگ بہت گہرا ہے اور میں اسلامی تہذیب سے جڑی ہوئی علامات استعمال کرتا ہوں تو یہ سب کام میں نے شعوری طور پر نہیں کیا یہ شعور احساس اور عقیدت میرے اندر سے پھوٹی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ادیب کے بارے میں اِس تصوّر کو کہ وہ معاشی اور سماجی طور پر ایک ناکارہ شخص ہوتا ہے، کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ ایک ادیب کو چاہیے کہ وہ اپنے ادبی مشاغل کے ساتھ ساتھ اپنی عملی زندگی، خانگی، اور نجی زندگی کے فرائض کو بھی احسن طور پر پورا کرے۔ یہ تبھی ممکن ہے اگر وہ اپنے آپ کو اور اپنے وقت کو صحیح طور پر منظم کر سکے۔ جناب محمد اظہار الحق نے اپنی کتابیں بھی شرکا میں تقسیم کیں۔

اقامتی منصوبے کے شرکا میں جناب محمد ضیا المصطفیٰ، جناب حفیظ تبسم، جناب کاشف ناصر، ڈاکٹر ثناور اقبال، جناب نعیم یاد، سید آصف شاہ، سید قیس رضا، محترمہ ارم امتیاز اعوان، جناب محمد ولی صادق، جناب محمد مسلم، جناب ندیم گلانی، جناب اسحاق رحیم، جناب مہر زاہد نالوی، جناب ذاکر قادر، جناب زبیر احمد، محترمہ ارم جعفر، جناب میر منظور جویو، جناب طفیل عباس، اور جناب مستفیض الرحمان شامل تھے

پاکستان Previous post اکادمی ادبیاتِ پاکستان کے اقامتی منصوبے کے شرکا کی کشور ناہید سے ملاقات، معاصر ادب اور حقوقِ نسواں پر گفتگو
دفاعی Next post وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر دفاعی صنعت آذربائیجان کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے اہم فیصلے