پاکستان

پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے درمیان ریلوے رابطے کے معاہدے پر دستخط

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان، افغانستان اور ازبکستان نے جمعرات کے روز ایک سہ فریقی معاہدے پر دستخط کیے جس کا مقصد تینوں ممالک کو ایک کلیدی ریلوے منصوبے کے ذریعے جوڑنا ہے۔ “ازبکستان-افغانستان-پاکستان (UAP) ریلوے منصوبہ” کے تحت مشترکہ فزیبلیٹی اسٹڈی کے فریم ورک معاہدے پر کابل میں دستخط کیے گئے۔

یہ معاہدہ افغانستان کی وزارت تعمیرات عامہ، ازبکستان کی وزارت ٹرانسپورٹ، اور پاکستان کی وزارت ریلوے کے درمیان طے پایا۔ دستخطی تقریب میں پاکستان کے نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ اسحاق ڈار، افغانستان کے قائم مقام وزیرِخارجہ امیر خان متقی اور ازبک وزیرِخارجہ بختیار سعیدوف نے شرکت کی۔

دفتر خارجہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، UAP ریلوے منصوبے کا مقصد ازبکستان کو پاکستان کے ساتھ بذریعہ افغانستان ریل کے ذریعے منسلک کرنا اور وسطی ایشیائی ریاستوں کو پاکستانی بندرگاہوں تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ “یہ منصوبہ علاقائی تجارت اور ٹرانزٹ کو فروغ دے کر خطے میں استحکام، ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنائے گا۔”

وزیرِخارجہ اسحاق ڈار کے دورہ کابل کو پاکستان کی جانب سے اس اہم منصوبے کی تکمیل کے لیے وابستگی کا مظہر قرار دیا گیا۔ فریم ورک معاہدے پر دستخط منصوبے کی عملی شروعات کی جانب ایک اہم پیش رفت ہیں۔ مجوزہ 640 کلومیٹر (398 میل) طویل ریلوے لائن ازبک شہر ترمذ سے شروع ہو کر افغان شہر ہیراتان، کابل، لوگر سے ہوتی ہوئی پاکستان کے ضلع کرم کے علاقے خرلاچی میں داخل ہوگی۔

معاہدے پر دستخط سے قبل کابل میں ایک سہ فریقی اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں خطے میں امن، ربط، تجارت اور ترقی کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا۔ تینوں فریقین نے خطے کی معاشی صلاحیت کو بروئے کار لانے اور طویل المدتی خوشحالی کے لیے مستقل تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

دورے کے دوران وزیرِخارجہ اسحاق ڈار نے افغان عبوری وزیراعظم ملا حسن اخوند، قائم مقام وزیرِخارجہ امیر خان متقی اور قائم مقام وزیرِداخلہ سراج الدین حقانی سے بھی ملاقاتیں کیں۔ یہ ڈار کا تین ماہ کے اندر کابل کا دوسرا دورہ تھا، جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سفارتی روابط کا مظہر ہے۔

افغان عبوری وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ امور، امن و سلامتی، تجارت و ٹرانزٹ تعاون اور علاقائی روابط پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 19 اپریل 2025 کو ہونے والی سابقہ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے روابط کے تسلسل پر اتفاق کیا۔

قائم مقام وزیرِداخلہ سراج الدین حقانی کے ساتھ ملاقات میں سیکیورٹی سے متعلق امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اور علاقائی ممالک کو درپیش خطرات کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اسحاق ڈار نے اس موقع پر سیکیورٹی اور سرحدی انتظام کے امور کو مؤثر انداز میں حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان شعبوں میں بہتری کے بغیر خطے میں اقتصادی ترقی اور رابطوں کی مکمل صلاحیت سے استفادہ ممکن نہیں۔

پنجاب Previous post پنجاب میں طوفانی بارشوں سے 103 افراد جاں بحق، متعدد زخمی، صوبے بھر میں رین ایمرجنسی نافذ
آذربائیجان Next post آذربائیجان اور ترکمانستان کے رہنماؤں کا بولبول ہاؤس-میوزیم کا دورہ