
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان دوحہ میں سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے پر اہم مذاکرات آج ہوں گے
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان کا ایک اعلیٰ سطحی وفد، جس کی قیادت وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کر رہے ہیں، ہفتہ کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان طالبان کے نمائندوں کے ساتھ اہم مذاکرات کرے گا۔
ان مذاکرات کا بنیادی مقصد افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف جاری سرحد پار دہشت گردی کے فوری خاتمے کے لیے عملی اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا اور پاک۔افغان سرحد پر امن و استحکام کی بحالی کے لیے تعاون کو فروغ دینا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ "پاکستان کسی قسم کی کشیدگی نہیں چاہتا، تاہم وہ افغان طالبان حکام پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی برادری سے کی گئی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے قابلِ تصدیق کارروائی کریں۔”
ترجمان کے مطابق پاکستان نے دہشت گرد تنظیموں بشمول FAK/TTP اور FAH/BLA کے خلاف مؤثر اور قابلِ تصدیق اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان قطر کی مصالحتی کوششوں کو سراہتا ہے اور امید ظاہر کرتا ہے کہ یہ مذاکرات خطے میں امن و استحکام کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں گے۔
 
                                        