
پاکستان اور رومانیہ کے درمیان سائنس، ٹیکنالوجی، تعلیم اور اختراع کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق
اسلام آباد: پاکستان میں رومانیہ کے سفیر، عزت مآب ڈین سٹوانیسکو نے سائنس، ٹیکنالوجی، تعلیم اور اختراع کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے لیے رومانیہ کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ یہ بات انہوں نے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی، خالد حسین مگسی سے اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کے دوران کہی۔
سفیر سٹوانیسکو نے پاکستان میں ڈیجیٹل تبدیلی، مصنوعی ذہانت (AI)، اور علاقائی تکنیکی شمولیت کے میدان میں ہونے والی پیشرفت کو سراہا اور کہا کہ رومانیہ پاکستان کے ساتھ اپنی مہارت کے تبادلے اور باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یورپی یونین (EU) کے ایک فعال رکن کی حیثیت سے رومانیہ، پاکستانی شراکت داروں کو متعدد نمایاں یورپی مالی معاونتی پروگراموں تک رسائی فراہم کر سکتا ہے، جن میں Horizon Europe (2021-2027 کے دوران تحقیق و اختراع کے لیے 95.5 ارب یورو کا فنڈ)، Erasmus+ (تعلیم، تربیت اور تعلیمی تبادلے پر مبنی پروگرام)، اور Digital Europe Programme شامل ہیں۔ یہ پروگرام پاکستانی اداروں اور اختراع کاروں کو مصنوعی ذہانت، قابل تجدید توانائی، سائبر سیکیورٹی، سبز ٹیکنالوجیز، زراعت اور خلائی ایپلی کیشنز جیسے اہم شعبوں میں عالمی تعاون کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
سفیر نے رومانیہ کے مضبوط آئی ٹی اور اختراعی نظام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ شعبہ ملکی جی ڈی پی میں 6 فیصد سے زائد حصہ ڈالتا ہے اور 2 لاکھ سے زائد پیشہ ور افراد کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ رومانیہ میں مائیکروسافٹ، آئی بی ایم، ایمیزون، اور اوریکل جیسی عالمی کمپنیاں سرمایہ کاری کر چکی ہیں، جبکہ یو آئی پاتھ (UiPath)، بٹ ڈیفینڈر (Bitdefender)، ایلرونڈ (Elrond) اور فِن ٹیک او ایس (FintechOS) جیسے معروف رومانیہ کے مقامی اسٹارٹ اپس عالمی شہرت حاصل کر چکے ہیں۔
سفیر سٹوانیسکو نے پاکستان اور رومانیہ کے درمیان ممکنہ تعاون کے مختلف شعبوں کی نشاندہی کی، جن میں شامل ہیں:
- یورپی اور خلیجی منڈیوں کو ہدف بناتے ہوئے سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ میں مشترکہ منصوبے
- سائبر سیکیورٹی کے میدان میں تربیت، اسناد کی فراہمی، اور ڈیجیٹل فرانزک میں اشتراک
- نیشنل انکیوبیشن سینٹرز اور رومانیہ کے ٹیک ہبز کے مابین تعلیمی و اسٹارٹ اپ تبادلہ
- Horizon Europe اور Digital Europe کے تحت مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT)، اور بلاک چین پر مبنی تحقیقاتی منصوبے
- پاکستان کے ای-گورننس نظام اور عوامی خدمات کی فراہمی میں بہتری کے لیے ڈیجیٹل تبدیلی میں شراکت داری
انہوں نے پاکستان کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور رومانیہ کی نیشنل اتھارٹی فار ڈیجیٹلائزیشن اور نیشنل اتھارٹی فار ریسرچ کے مابین مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کے امکانات پر زور دیا، اور پاکستان-رومانیہ سائنس و ٹیکنالوجی فورم کے قیام کی تجویز بھی پیش کی، جس میں آئی ٹی انڈسٹری کو مرکزی حیثیت حاصل ہو۔
سفیر ڈین سٹوانیسکو نے کہا، “رومانیہ پاکستان کی قومی ترجیحات کو سپورٹ کرتے ہوئے ایک عملی اور نتائج پر مبنی دوطرفہ شراکت داری کے لیے تیار ہے۔” انہوں نے وزیر خالد حسین مگسی کو رومانیہ کے سرکردہ تحقیقی اداروں، جامعات، اور ٹیکنالوجی پارکس کے دورے کی دعوت بھی دی۔
ملاقات کا اختتام دونوں ممالک کے درمیان سائنسی، تکنیکی، اور تعلیمی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا، تاکہ اختراع پر مبنی اور جامع ترقی کی راہ ہموار کی جا سکے۔