
پاکستان اور برطانیہ: سیکیورٹی و قانون نافذ کرنے والے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعرات کے روز برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) کے ڈائریکٹر جنرل گریم بگر سے ملاقات کی، جس میں سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے کے کلیدی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ، نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹر، ڈی جی این سی سی آئی اے، ڈی جی نیشنل فارینزک ایجنسی، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد اور آئی جی اسلام آباد پولیس بھی شریک تھے۔
دونوں فریقوں کے درمیان دہشت گردی کے خلاف تعاون، منشیات کے انسداد، انسانی اسمگلنگ کی روک تھام، فارینزک سائنس، امیگریشن اور پولیس کی تربیت کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کی انسدادِ منشیات اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے افسران کے لیے تربیتی پروگراموں میں باہمی تعاون کو بڑھایا جائے گا۔
آن لائن بچوں کے استحصال کی روک تھام کے لیے رابطہ کاری کو بہتر بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا، جبکہ حوالگی (extradition) سے متعلق امور میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق ہوا۔ مزید برآں، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان حوالگی اور دیگر شعبوں میں تعاون سے متعلق پانچ مفاہمتی یادداشتیں (MoUs) جلد حتمی شکل دی جائیں گی۔
ڈی جی گریم بگر نے اسلام آباد میں حالیہ خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ “دہشت گردی کی جڑیں ہمارے ہمسایہ ملک سے جڑی ہوئی ہیں۔ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنے عزم پر قائم ہے اور دنیا کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے۔” انہوں نے مزید کہا کہ جدید فارینزک معاونت اور اعلیٰ تربیت کے ذریعے پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
محسن نقوی نے بتایا کہ غیر قانونی ہجرت کی روک تھام کے لیے برطانیہ کے ساتھ مشترکہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ڈی جی گریم بگر نے منشیات کے انسداد میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی پاکستان کی حکومت کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھے گی۔