
پاکستان اور امریکہ کا توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان اور امریکہ نے توانائی کے شعبے میں باہمی اہداف کو فروغ دینے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
یہ عزم جمعہ کے روز وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم علی پرویز ملک اور اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی ناظم الامور نٹالی بیکر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ظاہر کیا گیا، جس میں دو طرفہ توانائی تعاون، پائیدار ترقی اور پاکستان-امریکہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں قابل تجدید توانائی، معدنیات، ہائیڈرو کاربنز اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری جیسے شعبوں میں شراکت داری کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
نٹالی بیکر اور علی پرویز ملک نے توانائی سے متعلق اہم چیلنجز، ٹیکنالوجی میں جدت اور پاکستان کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پالیسی اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے توانائی کے شعبے میں پائیداری، اور باہمی فائدہ مند شراکت داری کے لیے مستقبل کی حکمتِ عملی پر بھی بات کی۔
وفاقی وزیر نے کہا:
“ہم تیل، گیس اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں تاکہ پائیدار ترقی اور عوام کے لیے توانائی کی سستے داموں فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔”
اس موقع پر یہ بھی بتایا گیا کہ امریکی محکمہ خارجہ کے قائم مقام معاون وزیر برائے جنوبی و وسطی ایشیا ایرک مائر 8 اپریل کو ہونے والے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کریں گے۔ یہ دورہ ایک طویل عرصے بعد کسی اعلیٰ سطحی امریکی عہدیدار کی جانب سے پاکستان میں شرکت کے لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے۔
نٹالی بیکر نے اپنے کلمات میں پاکستان کی معاشی بحالی اور کلیدی اصلاحات کے کامیاب نفاذ کو سراہا اور کہا کہ امریکہ کا پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی سمیت مختلف شعبوں میں مثبت تعاون جاری ہے۔