پاکستان

پاکستان اور ترکیہ کا باہمی تعاون کو وسعت دینے اور تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا عزم

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان اور ترکیہ نے بدھ کے روز دفاع، تجارت، توانائی، ثقافت، تعلیم اور انفراسٹرکچر سمیت کلیدی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا اور باہمی تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عہد کی تجدید کی۔

یہ عزم اسلام آباد میں ترک وزیر خارجہ حکان فدان اور پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران ظاہر کیا گیا، جس میں دونوں فریقین نے اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل (HLSCC) کے تحت قائم 12 مشترکہ قائمہ کمیٹیوں کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یاد دہانی کرائی کہ رواں سال فروری میں اسلام آباد میں منعقدہ HLSCC کے آخری اجلاس میں دونوں ممالک نے ایک مشترکہ کمیشن کے قیام پر اتفاق کیا تھا، جس کی مشترکہ صدارت دونوں وزرائے خارجہ کریں گے، تاکہ 12 قائمہ کمیٹیوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ تمام بارہ قائمہ کمیٹیاں یا تو اپنے اجلاس منعقد کر چکی ہیں یا آئندہ ہفتوں میں ان کے اجلاس متوقع ہیں۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ آئندہ ہفتوں میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مشترکہ وزارتی کمیشن (JMC) کا اجلاس بھی متوقع ہے۔ یہ اجلاس ترکی کے وزیر دفاع یشار گلر اور پاکستان کے وزیر تجارت جام کمال خان کی مشترکہ صدارت میں منعقد ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

نائب وزیراعظم نے ترکیہ کی دفاعی صنعت میں مقامی پیداوار کے نمایاں اضافے — جو کہ 20 فیصد سے بڑھ کر 80 فیصد ہو چکی ہے — کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان ترکیہ کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کراچی میں ترک سرمایہ کاروں کے لیے مخصوص خصوصی اقتصادی زون قائم کرنے کی کوششیں کر رہا ہے، جب کہ استنبول-تہران-اسلام آباد ریلوے کوریڈور کی بحالی کے لیے بھی سنجیدہ اقدامات جاری ہیں۔ “آئندہ ہفتوں میں دونوں ممالک کے وفود اس حوالے سے روڈ میپ کو حتمی شکل دینے کے لیے ملاقاتیں کریں گے۔”

اسحاق ڈار نے تصدیق کی کہ مظفرآباد میں معارف اسکول کے قیام کے لیے اراضی مختص کر دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ترک کمپنیوں کی شمولیت سے کئی بڑے منصوبے زیر غور ہیں، جن میں جناح میڈیکل کمپلیکس، دانش یونیورسٹی، آف شور ڈرلنگ آپریشنز، اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری شامل ہیں۔ پاکستان ترک مہارت سے شپ بریکنگ اور واٹر مینجمنٹ کے شعبوں میں بھی فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔

انسداد دہشت گردی کے شعبے میں استعداد کار میں اضافے کو بھی ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات اگلے سال ترکی میں ہونے والے آٹھویں HLSCC اجلاس کی بنیاد رکھیں گے۔

اس موقع پر نائب وزیراعظم نے ترکیہ کو پاکستان کا “قابل اعتماد دوست اور بھائی” قرار دیتے ہوئے ترک عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔

ترک وزیر خارجہ حکان فدان نے اسحاق ڈار سے ملاقات کو نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تعلقات روز بروز مضبوط ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، “ہم توانائی، معدنیات، تعلیم اور ٹرانسپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دے کر تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔”

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان فضائی، بحری، زمینی اور ریل رابطوں کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس حوالے سے تکنیکی سرگرمیاں جاری ہیں۔

علاقائی امور پر بات کرتے ہوئے ترک وزیر خارجہ نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کے تحمل کی تعریف کی اور امن و مکالمے کے فروغ کے لیے ترکیہ کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ “عالمی برادری نے کشیدگی کے دوران پاکستان کے دانشمندانہ اور پُرامن رویے کو سراہا۔”

انہوں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ اور ایران پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ ترکیہ غزہ میں مستقل جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

محمدوف Previous post ترکمانستان کے قومی رہنما قربان قلی بردی محمدوف کا بالکان ولایت کا دورہ، اقوام متحدہ کی تیسری ایل ایل ڈی سی کانفرنس کی تیاریوں کا جائزہ
آذربائیجان Next post آرمینیا میں ایرانی سفیر کے 17ویں ECO سربراہی اجلاس کے اعلامیے پر الزامات ناقابل قبول ہیں: آذربائیجان کی وزارت خارجہ