
پاکستان کا ورلڈ لبرٹی فنانشل کے ساتھ ڈیجیٹل کرنسی معاہدے کا اعلان
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان نے ڈیجیٹل کرنسیوں کی قانونی حیثیت اپنانے کے سفر کو تیز کرنے کے لیے “ورلڈ لبرٹی فنانشل” (World Liberty Financial) کے ساتھ معاہدے کے آغاز کا اعلان کر دیا ہے، جو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت یافتہ ادارہ ہے۔
وزارت خزانہ نے ہفتہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ یہ اعلان ورلڈ لبرٹی فنانشل کے وفد کی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، وزیر اعظم شہباز شریف، اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں کے بعد کیا گیا۔ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کرپٹو کرنسیوں کے فروغ میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق، “ورلڈ لبرٹی فنانشل” نے پاکستان کرپٹو کونسل (PCC) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (LoI) پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد پاکستان میں بلاک چین انوویشن، اسٹیبل کوائن اپنانے، اور ڈی سنٹرلائزڈ فنانس (DeFi) کو فروغ دینا ہے۔
یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب ایک روز قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ، “میں بھارت کے بھی قریب ہوں اور پاکستان کے بھی۔۔۔ وہ کسی نہ کسی طریقے سے مسئلہ حل کرلیں گے، میں دونوں رہنماؤں کو جانتا ہوں۔”
وزارت خزانہ کے مطابق، ورلڈ لبرٹی فنانشل کے وفد میں زکری فولک مین، زیک وٹکوف (جو امریکی مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے صاحبزادے ہیں)، اور چیز ہیرو شامل تھے، جنہوں نے پاکستان کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی، جن میں وزیر اعظم، آرمی چیف، نائب وزیر اعظم، وزیر اطلاعات اور وزیر دفاع شامل ہیں۔
وزارت نے بتایا کہ یہ تعاون پاکستان کو ڈیجیٹل فنانس انقلاب میں عالمی رہنما بنانے کی سمت ایک بڑا قدم ثابت ہوگا۔
رواں ماہ کے اوائل میں پاکستان نے “بائنانس” کے بانی اور ویب 3 کی دنیا کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک، چانگ پین زاؤ کو پاکستان کرپٹو کونسل کا اسٹریٹجک مشیر مقرر کیا تھا، جنہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اور پنجاب کی قیادت سمیت دیگر کلیدی شخصیات سے ملاقاتیں کی تھیں۔
رائٹرز کے مطابق، ٹرمپ خاندان کو ورلڈ لبرٹی فنانشل کے مستقبل میں 60 فیصد حصص پر دعویٰ حاصل ہے۔ اس سال جنوری میں کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ اس کے کنٹرول میں اب ٹرمپ خاندان کی اکثریتی شراکت داری ہے۔
ورلڈ لبرٹی فنانشل کا مقصد ہے کہ افراد کو بینک جیسے روایتی اداروں کے بغیر کرپٹو کرنسی کے ذریعے مالیاتی خدمات تک رسائی دی جائے، جسے “ڈی سنٹرلائزڈ فنانس” یا DeFi کہا جاتا ہے۔ گزشتہ ماہ ورلڈ لبرٹی فنانشل نے $550 ملین کی فنڈنگ حاصل کی، جس کا بیشتر حصہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی فتح کے بعد حاصل ہوا۔
وزارت خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی فعال حکمت عملی آئندہ مالیاتی انوویشن کی لہر کو گلے لگانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ وزارت کے مطابق، حکومت جلد ہی کرپٹو کرنسیوں سے متعلق مکمل قانونی پالیسیوں کا اعلان کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ابھی تک پاکستان میں کرپٹو کرنسیوں میں لین دین غیر قانونی ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تجویز دی ہے کہ ان کرنسیوں کو مرحلہ وار اور پہلے مرکزیت یافتہ ڈیجیٹل کرنسیوں سے اپنانا چاہیے۔
وزارت کے بیان کے مطابق، ورلڈ لبرٹی فنانشل اور پاکستان کرپٹو کونسل کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کے موقع پر وزیر خزانہ، کرپٹو کونسل کے سی ای او، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان، چیئرمین ایس ای سی پی، اور وفاقی سیکرٹری برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی بھی موجود تھے۔
معاہدے میں ریگولیٹری سینڈ باکسز کے قیام، ڈی سنٹرلائزڈ فنانس پروٹوکولز کے فروغ، اور حقیقی اثاثوں جیسے رئیل اسٹیٹ اور کموڈیٹیز کی ٹوکنائزیشن کو شامل کیا گیا ہے۔ مزید برآں، بیرون ملک ترسیلات زر اور تجارت میں اسٹیبل کوائنز کا استعمال بڑھانے، بلاک چین انفراسٹرکچر پر اسٹریٹجک مشاورت اور عالمی رجحانات کا مطالعہ بھی تعاون کا حصہ ہوگا۔
وزارت نے کہا کہ پاکستان دنیا کی سب سے ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل معیشتوں میں سے ایک ہے، جہاں 64 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے۔ ملک میں سالانہ تقریباً 300 ارب ڈالر کے کرپٹو ٹرانزیکشنز اور 2.5 کروڑ فعال کرپٹو صارفین موجود ہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا، “پاکستان کے نوجوان اور ٹیکنالوجی کا شعبہ ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ ایسے شراکت داروں کے ساتھ ہم سرمایہ کاری، انوویشن اور بلاک چین معیشت میں عالمی قیادت کے لیے نئے دروازے کھول رہے ہیں۔”
پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے کہا کہ “ورلڈ لبرٹی فنانشل کے ساتھ یہ تعاون محض ایک شراکت داری نہیں بلکہ نوجوان نسل کو بااختیار بنانے اور پاکستان کو عالمی مالیاتی مستقبل کا حصہ بنانے کی ایک اسٹریٹجک کوشش ہے۔”
ورلڈ لبرٹی فنانشل کی قیادت نے پاکستان کی توانائی اور وژن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان کا جوش، وژن اور صلاحیت دنیا میں ڈی سینٹرلائزڈ فنانس کے مستقبل کی تعمیر کے لیے سب سے زیادہ پرجوش مقامات میں سے ایک ہے۔”
اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی سے متعلق شاندار مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرپٹو کونسل کا قیام عمل میں آ چکا ہے اور قلیل عرصے میں کرپٹو کے شعبے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔
پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن سعید اور ورلڈ لبرٹی فنانشل کے شریک بانی زیک وٹکوف نے بھی میڈیا سے گفتگو کی۔
زیک وٹکوف نے کہا کہ پاکستان تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت ہے اور یہاں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔