پاکستان کی ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت، اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار

پاکستان کی ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت، اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان نے اتوار کے روز ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا اور خبردار کیا کہ یہ اقدام مشرق وسطیٰ میں مزید عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔

یہ حملے اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ کے دسویں دن کیے گئے، جس کا آغاز 13 جون کو ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں سے ہوا۔ اس بڑھتی ہوئی کشیدگی نے خطے میں ایک بڑے تصادم کے خدشات کو جنم دیا ہے۔ پاکستان نے اس صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام فریقوں سے مزید جارحیت سے باز رہنے کی اپیل کی۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا: “یہ حملے بین الاقوامی قانون کے تمام اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ایران کو اپنے دفاع کا جائز حق حاصل ہے۔”

بیان میں موجودہ صورت حال کو “انتہائی تشویشناک” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا گیا کہ “تشدد کی یہ بے مثال شدت” مشرق وسطیٰ سے باہر بھی سنگین اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

پاکستان نے شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر کے تحفظ کی ضرورت پر بھی زور دیا اور تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کریں۔

دفتر خارجہ نے مزید کہا: “اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے تحت مکالمے اور سفارت کاری کا راستہ ہی واحد قابل عمل حل ہے۔” ساتھ ہی اس تنازع کے فوری خاتمے کی اپیل کی گئی۔

یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایران، اسرائیل اور اب امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی محاذ آرائی نے عالمی سطح پر وسیع تر جنگ کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر جاری بیان میں دعویٰ کیا کہ امریکی فوج نے ایران کے تین اہم جوہری مقامات — فردو، نطنز اور اصفہان — پر بمباری کی، اور تمام طیارے ایرانی فضائی حدود سے بحفاظت نکل آئے۔

“تمام طیارے اب ایران کی فضائی حدود سے باہر ہیں۔ مکمل مقدار میں بم فردو پر گرائے گئے۔ یہ آپریشن مکمل کامیابی کے ساتھ انجام پایا،” صدر ٹرمپ نے لکھا۔ انہوں نے امریکی فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا، “اب امن کا وقت ہے۔”

یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران ثالثی کے مؤثر کردار پر صدر ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کی تھی۔

دفتر خارجہ نے اس وقت کہا تھا: “صدر ٹرمپ نے اس تیزی سے بگڑتی صورت حال کو روکنے کے لیے اسلام آباد اور نئی دہلی دونوں سے مؤثر سفارتی روابط استوار کر کے دور اندیشی اور قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔”

آذربائیجان کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی فوجی کارروائی پر گہری تشویش کا اظہار Previous post آذربائیجان کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی فوجی کارروائی پر گہری تشویش کا اظہار