پاکستان

پاکستان نے سُمُد فلوٹِلا کے کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا؛ اسرائیل سے جوابدہی کا مطالبہ

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان نے جمعرات کو عالمی سُمُد فلوٹِلا کے اسرائیل کی جانب سے روکنے کی سخت مذمت کی، جس میں 40 سے زائد سول جہاز شامل تھے اور تقریباً 500 بین الاقوامی کارکنان محاصرے میں موجود غزہ کے عوام تک ہنگامی انسانی امداد پہنچانے کے مشن پر تھے۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ایک بیان میں کہا، "فلوٹِلا پر بین الاقوامی کارکنان کی غیر قانونی حراست اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی ایک اور واضح خلاف ورزی ہے اور یہ بے گناہ شہریوں کی جانوں کے لیے خطرہ ہے۔”

انہوں نے کہا کہ یہ قابل مذمت اقدام اسرائیل کی جارحیت کے تسلسل اور غزہ کی غیر قانونی ناکہ بندی کا حصہ ہے، جس کی وجہ سے دو ملین سے زائد فلسطینی شدید انسانی مشکلات اور محرومیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ انسانی امداد کی جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالنا اسرائیل کی بطور قابض طاقت چوتھی جنیوا کنونشن کے تحت ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا، "پاکستان دوبارہ زور دے کر تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی، غزہ پر غیر قانونی ناکہ بندی کے خاتمے، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی اور فراہمی، فلوٹِلا پر موجود تمام انسانی کارکنوں اور سرگرم کارکنان کی فوری رہائی، بین الاقوامی قانون بشمول بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے احترام، اور اسرائیل کی بار بار بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہی کا مطالبہ کرتا ہے۔”

ترجمان نے فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کے غیر متزلزل تعاون اور یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی جدوجہد اور 1967ء سے قبل کی سرحدوں کے اندر، القُدس الشریف کو دارالحکومت بناتے ہوئے ایک خود مختار، مستحکم اور مربوط ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔

کاسابلانکا Previous post بادشاہ محمد ششم نے کاسابلانکا کے قریب جدید علاقائی ذہنی صحت کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا
ترکمانستان Next post فرینکفرٹ ایم مائن میں "یومِ معیشتِ ترکمانستان” کا انعقاد، یورپی ممالک اور دنیا کے ساتھ اقتصادی تعاون کے فروغ پر توجہ