
پاکستان کا ’آپریشن بنیانُ المرصوص‘ کے تحت بھارتی برہموس میزائل ذخیرے اور فضائی اڈوں پر کامیاب فضائی حملے
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، بھارت کی مسلسل جارحیت کے جواب میں پاکستان نے ہفتہ کی صبح ’’آپریشن بنیانُ المرصوص‘‘ کے نام سے ایک بڑے عسکری جوابی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ کارروائی دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان جاری کشیدگی میں غیرمعمولی شدت کی نشاندہی کرتی ہے۔
سیکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس آپریشن کے تحت ان تمام بھارتی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو مبینہ طور پر پاکستانی شہریوں اور عبادت گاہوں پر حملوں میں استعمال ہوئے۔ پاکستان نے اس آپریشن میں اپنے جدید میزائل سسٹمز — الفتح اور فتح-1 — کا استعمال کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ الفتح میزائل ان پاکستانی بچوں کی یاد میں داغا گیا جو حالیہ بھارتی گولہ باری میں شہید ہوئے۔
ایک اعلیٰ عسکری عہدیدار نے کہا، ’’پاکستان ان معصوم شہداء کی قربانی کو نہ بھولا ہے اور نہ ہی کبھی بھولے گا۔‘‘ اس مہم کے دوران بھارتی اہداف پر کامیاب میزائل حملوں کی ویڈیوز بھی جاری کی گئی ہیں۔
اہم عسکری کامیابیاں
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پاکستانی ڈرونز مسلسل نئی دہلی اور گجرات کے فضائی علاقوں میں نگرانی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ راجوری میں ایک فوجی انٹیلیجنس تربیتی مرکز، جو مبینہ طور پر سرحد پار کارروائیوں کے لیے استعمال ہوتا تھا، مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔ دیگر تصدیق شدہ اہداف درج ذیل ہیں:
- اکھنور ایوی ایشن بیس، بٹھنڈہ ایئرفیلڈ اور سرسا ایئرفیلڈ — مکمل تباہ
- دہرانگیاری میں توپ خانے کی پوزیشن — ختم
- ناگراتا اور بیاس میں برہموس میزائل کے ذخیرے — کامیابی سے نشانہ بنائے گئے
- ادھم پور ایئربیس اور پٹھانکوٹ ایئرفیلڈ — ناقابلِ استعمال
- جی ٹاپ میں بریگیڈ ہیڈکوارٹر اور اُڑی میں سپلائی ڈپو — مکمل تباہ
- آدم پور ایئرفیلڈ — جسے سکھ آبادی والے علاقوں اور پاکستانی اہداف پر حملوں کے لیے استعمال کیا گیا — نشانہ بنایا گیا اور تباہ کر دیا گیا
بھارتی ردعمل اور شہری نقصانات
جوابی کارروائی میں بھارت نے نور خان، مرید، اور شورکوٹ فضائی اڈوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے تصدیق کی کہ بھارتی میزائلوں کی بڑی تعداد کو روک دیا گیا اور پاکستان ایئرفورس کے اہم اثاثے محفوظ رہے۔
انہوں نے کہا، ’’بھارت کی بزدلانہ جارحیت اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کی بڑھتی ہوئی بےچینی اس کی اندرونی کمزوریوں کا مظہر ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے بتایا کہ پاکستان کے پاس بھارتی میزائلوں کے آغاز اور اہداف سے متعلق مکمل الیکٹرانک ڈیٹا موجود ہے۔ انہوں نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ جان بوجھ کر سکھ اکثریتی علاقوں — جیسے امرتسر اور آدم پور — کو نشانہ بنا رہا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے افغانستان اور بھارتی پنجاب میں تقریباً بیک وقت حملے ایک بڑے علاقائی بحران کو جنم دے سکتے ہیں۔
سائبر حملہ اور علاقائی اثرات
مزید برآں، سیکیورٹی ذرائع نے بھارت میں بڑے پیمانے پر بجلی کے بریک ڈاؤن کی اطلاع دی ہے، جو مبینہ طور پر ایک سائبر حملے کے نتیجے میں ہوا اور جس نے بھارت کے پاور گرڈ کا 70 فیصد نظام مفلوج کر دیا۔
ایک اہم پیش رفت میں، مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے تصدیق کی کہ راجوری میں پاکستانی گولہ باری کے نتیجے میں سینئر سول افسر شیخ راج کمار ٹھاپا ہلاک ہو گئے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا، ’’ہم نے جموں و کشمیر سروسز کے ایک مخلص افسر کو کھو دیا ہے۔‘‘
اعلیٰ سطحی بریفنگز اور انتباہات
ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد (ڈی جی پی آر، پاک فضائیہ) اور ریئر ایڈمرل راجہ راب نواز (ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف – آپریشنز) کی موجودگی میں ایک اہم میڈیا بریفنگ کے دوران پاکستان نے بھارتی میڈیا کے ڈرون اور راکٹ حملوں کے دعووں کو جھوٹا قرار دیا۔
لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے کہا، ’’اگر بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہے تو پیش کرے،‘‘ اور بھارتی میڈیا پر جعلی بیانیے پھیلانے کا الزام لگایا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی کارروائیاں صرف اُن فوجی اہداف تک محدود ہیں جو پاکستانی شہریوں پر حملوں میں ملوث ہیں، لیکن خبردار کیا کہ اگر بھارت نے مزید جارحیت کی تو پاکستان بھارتی عسکری اور اقتصادی اثاثوں کو نشانہ بنائے گا۔
نتیجہ
آپریشن بنیانُ المرصوص — جو سورۃ الصف کی قرآنی آیت سے ماخوذ ہے اور اتحاد و استقامت کی علامت ہے — پاکستان کے اس عزم کا مظہر ہے کہ وہ اپنی سرزمین کا دفاع اور شہریوں کا تحفظ ہر صورت میں کرے گا۔ عسکری اور سیاسی قیادت نے متنبہ کیا ہے کہ بھارت کی کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا سخت جواب دیا جائے گا۔
کنٹرول لائن اور دیگر سرحدی علاقوں پر صورتحال نہایت کشیدہ ہے، جبکہ بین الاقوامی مبصرین نے خطے میں امن و استحکام کے لیے سنگین خدشات کا اظہار کیا ہے۔