
پاکستان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا رکن منتخب
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے منگل کے روز پاکستان کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (ایچ آر سی) کا رکن منتخب کر لیا ہے۔ پاکستان یہ نشست 178 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے حاصل کرنے میں کامیاب ہوا، جس کی مدت تین سال ہوگی اور یہ 1 جنوری 2026 سے شروع ہوگی۔
وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ پریس بیان کے مطابق، انسانی حقوق کونسل کے قیام (2006) کے بعد سے یہ چھٹی بار ہے کہ پاکستان کو اس اہم ادارے کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بار بار ہونے والا انتخاب بین الاقوامی برادری کے اس اعتماد کا مظہر ہے جو پاکستان کے انسانی حقوق کے تحفظ، فروغ اور دفاع کے عزم پر قائم ہے — خواہ وہ ملکی سطح پر ہو یا عالمی سطح پر۔ اس کے ساتھ ہی یہ پاکستان کے اس کردار کو بھی اجاگر کرتا ہے جو وہ انسانی حقوق کونسل کے اندر ایک ’’اتفاقِ رائے پیدا کرنے والے‘‘ ملک کے طور پر ادا کرتا آیا ہے۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق، اپنی رکنیت کے دوران پاکستان اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور سول سوسائٹی کے ساتھ فعال رابطہ رکھے گا تاکہ انسانی حقوق کے تمام پہلوؤں — بشمول شہری، سیاسی، معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق، نیز حقِ ترقی — کو آگے بڑھایا جا سکے۔ پاکستان کونسل کے مینڈیٹ کی مکمل حمایت کرے گا، اور انسانی حقوق کے فروغ و تحفظ کو آفاقیت، معروضیت، شفافیت اور غیر امتیاز کے اصولوں کی بنیاد پر یقینی بنائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کونسل دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات پر غور کرنے کا اہم پلیٹ فارم ہے، جن میں غیر ملکی قبضے کے زیرِ اثر علاقے بھی شامل ہیں۔ کونسل کے مینڈیٹ کے مطابق، پاکستان بھارتی غیر قانونی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرتا رہے گا۔ اسی طرح، پاکستان مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی روشنی ڈالتا رہے گا۔
اقوام متحدہ کے نظام کے تحت قائم یہ بین الحکومتی ادارہ — انسانی حقوق کونسل — جنیوا میں واقع ہے اور عالمی سطح پر انسانی حقوق کے فروغ و تحفظ کی ذمہ داری ادا کرتا ہے۔ کونسل کے 47 رکن ممالک ہیں جو مختلف موضوعاتی انسانی حقوق کے امور اور فوری توجہ کے متقاضی حالات پر غور کرتے ہیں۔