
ہفتہ وار مہنگائی کی شرح تین سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی
راولپنڈی، یورپ ٹوڈے: ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 26 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے میں سالانہ بنیادوں پر 12.8 فیصد رہی، جو کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران سب سے کم سطح پر ہے۔
ہفتہ وار مہنگائی کی شرح ایس پی آئی (Sensitive Price Index) کے ذریعے ماپی جاتی ہے، جس کا تعین ضروری اشیا جیسے خوراک اور دیگر گھریلو ضرورتوں پر آنے والے اخراجات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ پچھلے ہفتے کے مقابلے میں رواں ہفتے میں 0.05 فیصد کا معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان کے ادارہ شماریات کے مطابق یہ شرح اکتوبر 2021 کے بعد کم ترین سطح پر ہے۔ مئی 2023 میں ہفتہ وار مہنگائی 48.35 فیصد کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تھی۔ تاہم، فروری 2020 سے ہفتہ وار مہنگائی مسلسل ڈبل ڈیجٹ میں رہی ہے۔
17 شہروں کی 50 منڈیوں سے حاصل کردہ 51 اشیا کی قیمتوں کے جائزے کے مطابق 16 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 9 کی قیمتوں میں کمی، اور 26 کی قیمتیں پچھلے ہفتے کی نسبت مستحکم رہیں۔
ٹماٹر، پیاز، دالوں، دودھ اور لیکوئیفائیڈ پٹرولیم گیس کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ دال ماش، مونگ، چینی، کیلے، مسور، گندم کا آٹا، انڈے اور پکانے کے تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔
گھریلو آمدن کے لحاظ سے کم آمدنی والے گروپوں کے لیے مہنگائی میں 0.08 فیصد اضافہ جبکہ زیادہ آمدن والے گروپ کے لیے 0.04 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ سالانہ بنیادوں پر کم آمدن والے افراد کے لیے ایس پی آئی 9.2 فیصد اور زیادہ آمدن والے گروپ کے لیے 11.09 فیصد بڑھی۔
سالانہ بنیادوں پر گیس اور دیگر بنیادی اشیا کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، خاص طور پر کم آمدن والے طبقے کے لیے، جس سے ملک میں مہنگائی کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔