
اکادمی ادبیاتِ پاکستان کے اقامتی منصوبے کے شرکا کی کشور ناہید سے ملاقات، معاصر ادب اور حقوقِ نسواں پر گفتگو
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: اکادمی ادبیاتِ پاکستان کے زیرِ اہتمام ملک بھر سے آئے ہوئے نوجوان اہلِ قلم کے لیے پہلے دس روزہ اقامتی منصوبے کے شرکا نے 23 جنوری 2025ء کو معروف بزرگ مصنفہ، شاعرہ، دانشور، اور کالم نگار محترمہ کشور ناہید سے اُن کے دفتر میں ملاقات کی۔ محترمہ کشور ناہید کا پہلا شعری مجموعہ 1969 میں شایع ہُوا اور اب تک ان کے 15 مجموعے شایع ہو چکے ہیں۔ نثری تصانیف ان پر مستزاد ہیں۔ متعدد قومی و بینُ الاقوامی اعزازات کے علاوہ وہ پاکستان کا سب سے بڑا ادبی اعزاز “کمالِ فن ایوارڈ” بھی حاصل کر چکی ہیں۔
شرکا نے محترمہ کشور ناہید سے معاصر ادب کی صورتِ حال خصوصاً تانیثی ادب اور حقوقِ انسانی بالخصوص حقوقِ نسواں کے حصول میں ادب اور ادیب کے کردار پر گفتگو کی۔ اکادمی کے ڈائریکٹر جناب عاصم بٹ کی سربراہی میں اقامتی منصوبے کے شرکا میں جناب محمد ضیا المصطفیٰ، جناب حفیظ تبسم، جناب کاشف ناصر، ڈاکٹر ثناور اقبال، جناب نعیم یاد، سید آصف شاہ، سید قیس رضا، محترمہ ارم امتیاز اعوان، جناب محمد ولی صادق، جناب محمد مسلم، جناب ندیم گلانی، جناب اسحاق رحیم، جناب مہر زاہد نالوی، جناب ذاکر قادر، جناب زبیر احمد، محترمہ ارم جعفر، جناب میر منظور جویو، جناب طفیل عباس، اور جناب مستفیض الرحمان شامل تھے۔