
پاکستان نے ایران-اسرائیل کشیدگی کے پیش نظر تہران سے سفارتی اور غیر ضروری عملہ واپس بلا لیا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی اور بدلتے ہوئے علاقائی حالات کے پیش نظر پاکستان نے تہران میں تعینات اپنے کچھ سفارتی اہلکاروں، غیر ضروری عملے اور ان کے اہل خانہ کو واپس بلا لیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ یہ اقدام موجودہ جنگی صورتحال اور خطے میں بڑھتے ہوئے تناؤ کے باعث کیا گیا ہے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ تہران میں پاکستانی سفارت خانہ اور قونصل خانہ اپنی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رکھیں گے۔
عہدیدار نے مزید کہا کہ جن اہلکاروں کو غیر ضروری قرار دیا گیا ہے، انہیں ان کے اہل خانہ سمیت فوری طور پر وطن واپسی کی ہدایت دی گئی ہے، اور ان کی محفوظ واپسی کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ منگل کے روز 78 پاکستانی شہری، جن میں 47 طلباء بھی شامل ہیں، تافتان بارڈر کے ذریعے وطن واپس پہنچے، جس کے بعد ایران سے واپس آنے والے پاکستانیوں کی مجموعی تعداد 1,200 ہو گئی ہے۔ ان میں اکثریت زائرین پر مشتمل ہے جو اسرائیل-ایران تنازع کے باعث ایران میں پھنسے ہوئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران 987 زائرین اور طلباء کو بحفاظت وطن واپس لایا گیا ہے۔ واپسی کے لیے مجموعی طور پر 37 بسوں کا انتظام کیا گیا، اور مزید شہریوں کی جلد واپسی متوقع ہے۔
قبل ازیں پیر کے روز وزارت خارجہ نے عراقی ایئر ویز کے تعاون سے 268 پاکستانی شہریوں کی واپسی کے لیے بصرہ سے کراچی اور اسلام آباد کے لیے دو خصوصی پروازوں کا انتظام کیا۔ دونوں پروازیں بخیروخوبی پاکستان پہنچ چکی ہیں۔