
ایران میں پاکستانی شہریوں کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: حکومت پاکستان نے اتوار کے روز ایران میں اپنے شہریوں کے غیر انسانی اور بزدلانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے:
“ہمیں امید ہے کہ ایرانی فریق اس معاملے کی مکمل تحقیقات اور مقتولین کی میتوں کی بروقت واپسی میں مکمل تعاون فراہم کرے گا۔”
ترجمان کے مطابق، گزشتہ روز صوبہ سیستان و بلوچستان کے ضلع مہرسِتان میں آٹھ پاکستانی شہریوں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ یہ علاقہ پاکستان-ایران سرحد سے تقریباً 230 کلومیٹر دور واقع ہے۔ پاکستانی مشن نے مقتولین کی شناخت کی تصدیق کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس المناک واقعے پر پاکستان کی قیادت اور عوام نہایت افسردہ اور مضطرب ہیں، اور وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا:
“نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کی ہدایات پر تہران میں پاکستانی سفارت خانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ واقعے کی جامع تحقیقات عمل میں لائی جائے، مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، اور مقتولین کی میتوں کو فوری طور پر پاکستان واپس بھجوایا جائے۔”
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی میتوں کی شناخت اور واقعے کی وجوہات سے متعلق مزید تفصیلات دستیاب ہوں گی، عوام کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
دوسری جانب ایران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک بیان میں کہا کہ:
“مہرسِتان میں ایک افسوسناک اور قابل مذمت پرتشدد کارروائی میں آٹھ پاکستانی شہریوں کو قتل کر دیا گیا۔ ہم ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ فوری اور شفاف تحقیقات کی جائیں اور مجرموں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ ایران نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا:
“محترم وزیراعظم اور نائب وزیراعظم کی ہدایات پر مقتولین کی میتیں جلد از جلد پاکستان بھجوائی جائیں گی۔ لواحقین سے میری دلی تعزیت ہے۔ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔”