
پاکستان نے بھارت کے میزائل الزامات کو “جھوٹا اور سیاسی محرکات پر مبنی” قرار دے کر سختی سے مسترد کر دیا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان نے بھارت کی جانب سے سرحد پار میزائل حملوں کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں “جھوٹ، بے بنیاد اور سیاسی محرکات پر مبنی” قرار دیا ہے۔ یہ بیان دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارتی الزامات کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزامات نئی دہلی کی جانب سے اندرونی بحرانوں اور عسکری ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی ایک منظم کوشش کا حصہ ہیں۔
اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے پاکستان پر جھوٹے حملوں کے الزامات اس وقت عائد کیے جب اس کے پانچ جنگی طیارے — جن میں تین فرانسیسی ساختہ رافیل طیارے شامل تھے — بدھ کے روز بھارتی میزائل اشتعال انگیزی کے جواب میں پاکستان ایئر فورس نے مار گرائے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے چار میزائل فائر کیے گئے تھے جو کہ بھارتی علاقے امرتسر میں گرے۔ انہوں نے کہا، “پاکستانی اہداف پر حملے کا بھارتی بیانیہ سراسر افسانہ ہے۔” انہوں نے بھارتی حکام سے اپیل کی کہ وہ اس ڈیجیٹل دور میں جھوٹی معلومات پھیلانا بند کریں جہاں حقائق کی تصدیق ممکن ہے۔
اسحاق ڈار نے بھارت کو چیلنج کیا کہ وہ اپنے الزامات کے ثبوت پیش کرے۔ انہوں نے کہا، “پاکستان پر امرتسر حملے کا الزام مکمل طور پر من گھڑت ہے۔ اگر پاکستان جواب دے گا تو دنیا نہ صرف اسے دیکھے گی بلکہ سنے گی بھی۔”
انہوں نے مزید الزام عائد کیا کہ بھارتی حکومت نے دانستہ طور پر امرتسر میں میزائل فائر کیے تاکہ سکھ برادری میں پاکستان مخالف جذبات کو ابھارا جا سکے اور ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ کشیدگی کو خارجی رخ دیا جا سکے۔ ڈار کے مطابق، تین میزائل بھارتی پنجاب میں گرے جبکہ چوتھا میزائل پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوا جسے پاکستانی فضائی دفاع نے ناکام بنایا، اور اس کا ملبہ ڈنگہ، پاکستان میں گرا۔
ڈار نے کہا، “ہندوتوا حکومت کی یہ اشتعال انگیز کارروائیاں پاکستان کو بے جا طور پر مورد الزام ٹھہرا کر داخلی بیانیے کو قابو میں لانے کی کوشش ہے۔ پاکستان کسی بھی ایسی کارروائی سے انکاری ہے جس سے بھارتی شہری آبادی کو خطرہ لاحق ہو۔”
لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان نے بھارت کی جانب سے بھیجے گئے 29 ڈرونز کو ناکام بنایا، جن میں سے ایک اسرائیلی ساختہ ڈرون راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کے اوپر مار گرایا گیا۔ یہ ڈرون مبینہ طور پر پاکستان سپر لیگ کے دوران بین الاقوامی کھلاڑیوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں تین پاکستانی شہری شہید جبکہ چار فوجی زخمی ہوئے۔
اس موقع پر ڈار نے کہا، “یہ اشتعال انگیز اقدامات خطرناک اضافے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اس کے باوجود پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست کی حیثیت سے اسٹریٹجک تحمل کا مظاہرہ کیا اور اپنے جوابی اقدامات کو قانونی دفاع تک محدود رکھا۔”
انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان اپنے دفاع کے حق کو “وقت، مقام اور طریقے کے انتخاب” کے ساتھ محفوظ رکھتا ہے، کیونکہ بھارتی جارحیت مسلسل اس کی فضائی حدود اور بین الاقوامی ضوابط کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
نائب وزیر اعظم نے عوام سے پر سکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی یہ حرکات اس کی شرمندگی کا نتیجہ ہیں جو اپنے طیارے کھونے کے بعد پیدا ہوئی ہے۔
ادھر، سیکیورٹی ذرائع نے بھی بھارت کے ان دعووں کو مسترد کر دیا کہ پاکستان نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں کوئی فوجی کارروائی کی ہے۔ ذرائع نے ان دعوؤں کو جھوٹا قرار دیا اور کہا کہ یہ محض بھارتی جارحیت کو جواز فراہم کرنے کی کوشش ہے۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر اسحاق ڈار نے بھارتی بیانیے کو “بڑا جھوٹ” قرار دیا اور پاکستان کو پھنسانے کی “شرمناک اور قابل مذمت” کوشش کی شدید مذمت کی۔ لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے بھی ملک کے دفاع میں قوم کے اتحاد اور عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا، “ہماری قوم ایمان، اتحاد اور قربانی کے جذبے کے ساتھ اپنی خودمختاری کے دفاع میں یکجا ہے۔”