پاکستان

پاکستان کا وسطی افریقی جمہوریہ کے دسمبر انتخابات کے اعلان کا خیرمقدم، اقوامِ متحدہ میں مستقل امن مشن کی حمایت پر زور

اقوامِ متحدہ، یورپ ٹوڈے: پاکستان نے وسطی افریقی جمہوریہ (سی اے آر) کی جانب سے دسمبر میں صدارتی، پارلیمانی، علاقائی اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے، جو کہ اس چھوٹے زمینی گِرد مُلک میں استحکام لانے کی ایک اہم پیش رفت ہے، جس نے فرانس سے آزادی کے بعد گزشتہ ساٹھ برسوں کے دوران بارہا پرتشدد ادوار کا سامنا کیا ہے۔

منگل کے روز اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں وسطی افریقی جمہوریہ کی صورتحال پر مباحثے کے دوران پاکستان کے نائب مستقل مندوب، سفیر عثمان جدون نے کہا کہ

"یہ فیصلہ ملک میں جمہوریت اور نمائندہ طرزِ حکمرانی کے استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔”

انہوں نے 2019 کے سیاسی معاہدے کے تحت ہونے والی ’’حوصلہ افزا پیش رفت‘‘ کو سراہا، خصوصاً مسلح گروہوں کے غیر مسلح ہونے اور 600 سے زائد جنگجوؤں کے ہتھیار ڈالنے کو۔
سفیر عثمان جدون نے کہا کہ

"یہ نمایاں کامیابیاں ہیں جنہیں پائیدار بین الاقوامی حمایت حاصل رہنی چاہیے۔”

ساتھ ہی انہوں نے سیکرٹری جنرل کے ان خدشات پر بھی روشنی ڈالی جو غیر منظم یا متوازی غیر مسلح کاری کے حوالے سے ظاہر کیے گئے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ

"ڈی ڈی آر (Disarmament, Demobilization and Reintegration) کا عمل قومی قیادت میں، مرکزی طور پر منظم، شفاف اور سماجی و معاشی بحالی سے منسلک ہونا چاہیے تاکہ تشدد کی واپسی کو روکا جا سکے۔”

پاکستانی مندوب نے کہا کہ اگرچہ کئی علاقوں میں استحکام میں بہتری آئی ہے، تاہم شمال مشرقی علاقوں، خصوصاً واکاگا (Vakaga) میں، سوڈان کے تنازع کے اثرات کے باعث صورتحال اب بھی نازک ہے۔

انہوں نے کہا کہ

"سرحد پار دراندازی، غیر قانونی نقل و حرکت اور انسانی دباؤ اس بات کے متقاضی ہیں کہ خطے میں تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے۔”
پاکستان نے وسطی افریقی جمہوریہ کی حکومت کی ان کوششوں کی حمایت کی جو وہ چَیڈ اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر سرحدی نظم و نسق اور مویشیوں کی موسمی نقل و حرکت کے تحفظ کے لیے کر رہی ہے۔

سفیر عثمان جدون نے اقوامِ متحدہ کے امن مشن مینوسکا (MINUSCA) کو ملک میں استحکام کا ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مشن کو اقوامِ متحدہ کے مالی دباؤ کے باوجود مضبوط مالی معاونت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ

"پاکستان کو فخر ہے کہ اس کے 1400 فوجی اہلکار مینوسکا مشن میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔”

اپنے اختتامی کلمات میں پاکستانی مندوب نے وسطی افریقی جمہوریہ کے عوام اور حکومت کے ساتھ پاکستان کی پائیدار حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ

"ہم مینوسکا کے اس اہم کردار کو سراہتے ہیں جو وہ شہریوں کے تحفظ، سیاسی عمل کی معاونت، اور ریاستی اختیار کے فروغ کے لیے نہایت مشکل مالی و عملی حالات میں انجام دے رہا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ

"امن کے عمل میں حاصل کردہ کامیابیوں کے تحفظ اور رواں سال کے آخر میں پُرامن و شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے مینوسکا کی موجودگی ناگزیر ہے۔”

پاکستان Previous post وزیرِ اعظم شہباز شریف کا بیان: پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات اسٹریٹجک شراکت داری کے نئے دور میں داخل ہو گئے
توکایف Next post صدر توکایف کی امریکی نمائندوں سے ملاقات، C5+1 سربراہی اجلاس سے قبل دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر زور