احسن اقبال کی سربراہی میں سول سروسز ریفارم کمیٹی کی نئی اصلاحات کی تیاری، بیوروکریسی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا عزم
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر قیادت سول سروسز ریفارم کمیٹی نے ملک کی سول بیوروکریسی کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق استوار کرنے کیلئے اصلاحات کے ایک پیکیج کو حتمی شکل دینا شروع کر دی ہے۔ اس پیکیج میں پیشہ ورانہ خدمات، نئے کیڈرز کا تعارف، اور موثر تربیت پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی جا رہی ہے تاکہ بیوروکریسی کے ڈھانچے کو مزید مستحکم اور جدید بنایا جا سکے۔
دی نیوز سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے اپنا بیشتر کام مکمل کر لیا ہے اور امید ہے کہ یہ اصلاحات کچھ ہفتوں میں مکمل ہو جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اصلاحاتی عمل کا مقصد ایک دہائیوں پرانا اور فرسودہ نظام بدل کر خصوصی پیشہ ورانہ سول سروسز کا قیام ہے، تاکہ ہر فن مولا افسران (Generalists) کے بجائے مخصوص شعبوں میں ماہر افراد کی خدمات حاصل کی جا سکیں۔
احسن اقبال نے مزید بتایا کہ سول سروسز میں کیڈرز کی بھرتی کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے “کلسٹر امتحانات” متعارف کرانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، انجینئرنگ، اور قانونی کیڈرز جیسے نئے اسپیشلائزڈ گروپس کی تشکیل کی تجویز دی جا رہی ہے۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ سول بیوروکریسی کی تربیت کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، کمیٹی نے اس کے لئے متعدد اقدامات تجویز کئے ہیں تاکہ موجودہ تربیتی اسکیم کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری افسر کے کیریئر کا پورا انحصار انٹری امتحان (سی ایس ایس) پر نہیں ہونا چاہئے، بلکہ کیریئر کے وسط میں مڈ کیریئر امتحانات کے ذریعے افسران کو اپنے کیریئر کو مزید بہتر بنانے کا موقع ملنا چاہیے۔
احسن اقبال نے اس بات پر بھی زور دیا کہ موجودہ سول سروس کے باوجود بیوروکریسی کی کارکردگی پر عدم اطمینان پایا جاتا ہے اور اصلاحات کے ذریعے اسے مزید مؤثر بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کا سی ایس ایس امتحان مکمل طور پر جدید دور کی ضروریات کو پورا نہیں کرتا اور اس کے نصاب میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے۔
کمیٹی نے بھرتی کے عمل کو بہتر بنانے، مناسب تربیت، ادارہ جاتی تنظیم نو، معاوضوں میں اضافے اور کارکردگی کو منظم کرنے کے لیے پانچ ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ اس کے علاوہ، وفاقی پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) کو نصاب پر نظرثانی اور امتحان کے طریقہ کار میں تبدیلی کی سفارش کی گئی ہے تاکہ اس عمل کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
اس اصلاحاتی عمل کے ذریعے ملک کی سول بیوروکریسی کو مزید جدید، ماہر اور مؤثر بنایا جائے گا تاکہ وہ ملکی ترقی کے لیے بہتر خدمات فراہم کر سکے۔