پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی، تعلیمی اور سائنسی تعاون کو فروغ دینے کا عزم: احسن اقبال
اسللام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے امریکہ کے ساتھ کلیدی شعبوں میں شراکت داری کو مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے، جن میں معیشت، موسمیاتی تبدیلی، سائنس و ٹیکنالوجی، زراعت، تعلیم، اور صحت شامل ہیں۔
اسلام آباد میں آج ایک یو ایس ایڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی امریکی انتظامیہ کی روشنی میں دوبارہ متحرک کرنے کے مواقع پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ تعلقات کو وسعت دینے اور تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے، اور 2023 میں دو طرفہ تجارت 6.5 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی اہم برآمدات جیسے کہ ٹیکسٹائل، سرجیکل آلات، اور آئی ٹی خدمات ملکی معیشت میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں۔ تاہم، انہوں نے زور دیا کہ تجارتی تعلقات میں مزید ترقی کے لیے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔
احسن اقبال نے کہا، “ترقی کے لیے وسیع مواقع موجود ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، جدت کو فروغ ملے گا، اور معاشی استحکام میں اضافہ ہوگا۔
وزیر نے تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے اور مشترکہ منصوبوں کے فروغ کی تجویز پیش کی، تاکہ ایک مضبوط اور باہمی فائدہ مند اقتصادی شراکت داری کو یقینی بنایا جا سکے۔ اگرچہ دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی احترام کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون کو فروغ دینا ضروری ہے۔
انہوں نے امریکی-پاکستان نالج کوریڈور منصوبے کو دوبارہ فعال کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس منصوبے کو تحقیقاتی شراکت داری، تعلیمی تبادلوں، اور دوہری ڈگری پروگراموں کے فروغ کے لیے ایک کلیدی اقدام قرار دیا، جو پاکستان کے علمی اور تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
احسن اقبال نے کہا، “یہ اقدام پاکستان کو علم پر مبنی معیشت کی ترقی میں مدد دے سکتا ہے۔”
وزیر نے اختتام پر کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان گہرے اور متنوع تعلقات عالمی چیلنجز سے نمٹنے اور خطے میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے نہایت اہم ہیں۔