بنگلہ دیشی ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ پاکستانی ڈرامے اور کھانے بنگلہ دیش میں مقبول ہیں
کراچی، یورپ ٹوڈے: بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد روح العالم صدیقی نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں پاکستانی ڈرامہ سیریلز بہت مقبول ہیں اور ان کی اہلیہ پاکستانی کھانے پینے سے متعلق چینلز کو پسند کرتی ہیں۔
یہ بات انہوں نے کراچی کونسل آف فارن ریلیشنز کے زیر اہتمام پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات پر منعقدہ پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدیقی نے عوامی تعلقات کو مستحکم بنانے کے حوالے سے بات چیت کی اور تجارتی سرگرمیوں میں گزشتہ دو سال سے درپیش چیلنجز کا ذکر کیا، خاص طور پر براہ راست شپنگ کی معطلی کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات۔
ہائی کمشنر نے یہ بھی کہا کہ ڈھاکہ-کراچی سیکٹر پاکستان کی قومی ایئر لائن کے لیے ایک منافع بخش روٹ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جغرافیائی حالات کی بنا پر بنگلہ دیش کو کشیدگی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور جلد ہی بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستانی وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے۔
روح العالم صدیقی نے مزید کہا کہ پاکستان بنگلہ دیش کو کاٹن فروخت کرتا ہے، مگر حالیہ دور میں پاکستان کی کاٹن کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے پاکستانی فنکاروں کی بنگلہ دیش کے فوک فیسٹیولز میں شرکت کا ذکر کیا اور ویزہ کے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
کراچی کونسل آف فارن ریلیشنز کی چیئرپرسن نادرہ پنجوانی نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش سے بہت سے لوگ پاکستان کا سفر کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی ہائی کمشنر کے ڈھاکہ میں نجی ایئرلائن کے ساتھ ملاقات کی امید کا اظہار کیا اور کہا کہ سرحد پار شادیاں دونوں ممالک کے تعلقات کی عکاسی کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنگلہ دیشی ویزے 2013 سے پاکستانیوں کے لیے مکمل بند ہیں اور ویزا پابندیاں اب بھی برقرار ہیں۔ نادرہ پنجوانی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی حکومت 24 گھنٹوں میں بنگلہ دیش کو آن لائن ویزا فراہم کر رہی ہے، اور بنگلہ دیشی لوگوں کا یہ خیال کہ پاکستان کا سفر کرنے سے بھارت کا ویزا نہیں ملے گا، ان کے سفر میں بڑی رکاوٹ ہے۔