بلاول بھٹو زرداری کا آئینی عدالت کے قیام کی حمایت کا اعلان
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں آئینی عدالت کے قیام کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدالت میثاقِ جمہوریت کے تحت قائم کی جانی چاہیے، اور یہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا وژن تھا۔
اسلام آباد میں وکلاء نمائندگان سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں عدالتی تقرریوں کا نظام درست کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا، “جج کا کام ڈیم بنانا یا ٹماٹر پکوڑے کی قیمتیں طے کرنا نہیں، بلکہ آئینی ذمے داریاں پوری کرنا ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ ہمیں وفاق کے ساتھ ساتھ صوبوں میں بھی آئینی عدالتیں قائم کرنی چاہئیں تاکہ عدالتی عمل کو مضبوط بنایا جا سکے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے وکلاء نے ملک کو آئین دیا اور آمریت کے خلاف جدوجہد کی۔ “1973 کا آئین ہماری پارٹی کی محنت کا نتیجہ ہے، اور ہم نے مشرف کی آمریت کو شکست دی۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا وژن تھا کہ ملک میں آئینی عدالت قائم کی جائے تاکہ عدالتی نظام میں انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں 50 فیصد کیسز آئینی ہوتے ہیں اور انہیں 90 فیصد وقت دیا جاتا ہے، اس لیے آئینی عدالت کی ضرورت ہے تاکہ ان کیسز کو الگ سے سنا جا سکے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر وفاقی سطح پر آئینی عدالت بن سکتی ہے تو صوبائی سطح پر بھی ایسی عدالتوں کا قیام ممکن ہے۔
خطاب کے اختتام پر بلاول بھٹو نے وکلاء کی جدوجہد کو سراہا اور کہا کہ وکلاء ہمیشہ پیپلز پارٹی کے بازو رہے ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے۔