وفاقی حکومت کا ٹیکس نظام میں بہتری کے لیے ایگزیکٹیو کمیٹی کے قیام کا فیصلہ
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وفاقی حکومت نے ٹیکس نظام میں بہتری اور وفاق و صوبوں کے درمیان ہم آہنگی کے لیے ایک ایگزیکٹیو کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی سربراہی چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کریں گے۔ اس کمیٹی میں تمام صوبائی ریونیو اتھارٹیز کو نمائندگی دی جائے گی۔
یہ فیصلہ بدھ کے روز وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیرِ صدارت نیشنل ٹیکس کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کے تحت ٹیکس ریونیو بڑھانے اور زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے صوبائی قانون سازی مکمل کرنے پر زور دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس ہر ماہ منعقد ہوگا تاکہ ٹیکس سے متعلق مسائل کا بروقت حل ممکن بنایا جا سکے۔ زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے حوالے سے پنجاب کے بعد خیبر پختونخوا نے بھی جلد قانون سازی کی یقین دہانی کرا دی ہے، جبکہ بلوچستان کابینہ بل کی منظوری دے چکی ہے جو جلد اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
تاہم، سندھ حکومت اس معاملے میں سب سے پیچھے ہے، اور وزیر اعلیٰ سندھ سے اس سلسلے میں بات چیت کی جائے گی۔
مزید برآں، اجلاس میں رئیل اسٹیٹ اور پراپرٹی سمیت دیگر شعبوں سے ٹیکس وصولی کا طریقہ کار طے کرنے اور وفاق و صوبوں کے درمیان معلومات کے تبادلے کے طریقہ کار کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل ٹیکس کونسل کا اجلاس اب ہر تین ماہ بعد منعقد ہوگا، جس میں عالمی بینک کے حکام وفاق اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی اور سنگل ونڈو سسٹم کے حوالے سے معاونت فراہم کریں گے۔