لاہور میں اسموگ کی سطح میں معمولی بہتری، لیکن آلودگی کا بحران برقرار
لاہور، یورپ ٹوڈے: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اتوار کے روز اسموگ کی سطح میں معمولی بہتری دیکھنے میں آئی، جب ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) “خطرناک” زمرے سے باہر آ گیا، اور شہر دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آ گیا۔
تاہم، رہائشیوں کو اب بھی زہریلے ذرات کا سامنا ہے جو کئی ہفتوں سے پنجاب کو متاثر کر رہے ہیں۔ سوئس ایئر کوالٹی مانیٹر IQ ایئر کے مطابق، لاہور کا AQI 295 ریکارڈ کیا گیا، جو “انتہائی غیر صحت بخش” سمجھا جاتا ہے۔ دریں اثنا، بھارتی دارالحکومت نئی دہلی 751 کے AQI کے ساتھ لاہور کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا سب سے زیادہ آلودہ شہر بن گیا۔
پنجاب کا یہ صوبائی دارالحکومت، جہاں تقریباً 14 ملین لوگ رہائش پذیر ہیں، شدید اسموگ بحران کا سامنا کر رہا ہے، جس نے حکام کو آلودگی کے خلاف غیر معمولی اقدامات کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
یہ بحران ہر سال سردیوں میں شدت اختیار کرتا ہے، لیکن حالیہ برسوں میں ہوا کی آلودگی مزید بگڑ گئی ہے۔ اس کی وجہ سرد ہواؤں کا گرد اور دھوئیں کو قید کرنا، غیر معیاری ڈیزل کا دھواں اور کھیتوں میں غیر قانونی پرالی جلانا ہے۔
لاہور کا AQI بدستور 300 سے اوپر رہا، جو IQ ایئر کے مطابق “خطرناک” زمرے میں آتا ہے۔
حکومتی اقدامات
ایک روز قبل، سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے لاہور اور ملتان میں صحت کی ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے کہا کہ اسموگ کا مسئلہ قومی آفت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارچ میں وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی جانب سے شروع کیے گئے دس سالہ انسدادِ اسموگ منصوبے کے تحت تمام محکموں کو مخصوص اہداف دیے گئے ہیں۔
حکومت کے اقدامات میں شامل ہیں:
- اسکولوں کو بند کر کے آن لائن کلاسز کا آغاز۔
- تعمیراتی سرگرمیوں پر دس دن کی پابندی۔
- جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن۔
- ریستورانوں کو شام 4 بجے کے بعد صرف ٹیک اوے کی اجازت۔
فضائی آلودگی کی موجودہ صورتحال
لاہور میں PM2.5 آلودہ ذرات کی سطح 220 µg/m³ ریکارڈ کی گئی، جو عالمی ادارہ صحت (WHO) کی رہنما اصولوں سے 44 گنا زیادہ ہے۔
لاہور کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی آلودگی کے خطرناک اثرات رپورٹ ہوئے، جن میں ملتان (228)، پشاور (166)، راولپنڈی (145)، اسلام آباد (144)، اور کراچی (134) شامل ہیں۔
ٹریفک اور حادثات
گھنے دھند کے باعث موٹر ویز کے مختلف حصے بند کر دیے گئے:
- لاہور سے کوٹ مومن (M-2)
- لاہور سے ملتان (M-11)
- پنڈی بھٹیاں سے ملتان (M-4)
- ملتان سے سکھر (M-5)
تاہم، کچھ راستے بعد میں کھول دیے گئے۔
کسور میں دھند کے باعث ایک ٹرک حادثے کا شکار ہوا جس میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔
موٹر وے پولیس نے شہریوں کو دھند کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کرنے، فوگ لائٹس کے استعمال اور تیز رفتاری سے بچنے کی ہدایت کی ہے۔