پاکستان

بیلاروس اور پاکستان کے درمیان مال برداری کے وقت میں نصف کمی، روڈ سروس معاہدے پر دستخط

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: بیلاروس اور پاکستان نے مال برداری کے وقت میں نصف کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ بات بیلاروس کے وزیرِ ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشنز الیگسی لایخنووچ نے 26 نومبر کو اسلام آباد میں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو اور پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے درمیان بات چیت کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

الیگسی لایخنووچ کے مطابق، پاکستان کے ساتھ لاجسٹکس پیچیدہ ہیں کیونکہ مال سمندر کے راستے روس کے سینٹ پیٹرزبرگ بندرگاہوں سے بھیجا جاتا ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان اسلام آباد میں بات چیت کے بعد، دونوں فریقوں نے بین الاقوامی روڈ سروس پر ایک معاہدہ کیا۔

انہوں نے کہا، “ہم معاہدے سے مثبت نتائج کی توقع رکھتے ہیں، کیونکہ ہم پاکستان کے جنوب تک سمندر کے راستے پہنچتے ہیں، اور اب ہم پاکستان کے شمال تک سڑک کے راستے پہنچیں گے۔” وزیر نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا، “اس سال بیلاروس نے بیلاروس-روس-کازاخستان-ازبکستان-افغانستان-پاکستان کے کوریڈور کی ترقی پر مفاہمت کی یادداشت میں شمولیت اختیار کی ہے۔ آج کا معاہدہ اسی یادداشت کا تسلسل ہے۔ سڑک کے ذریعے ٹرانسپورٹ سمندر کے ذریعے ٹرانسپورٹ سے زیادہ مہنگا ہے، لیکن اس کے باوجود یہ زیادہ تیز حرکت کرتا ہے، درحقیقت سمندری نقل و حمل کے مقابلے میں آدھی رفتار سے۔”

مستقبل میں، بیلاروس اور پاکستان ریل سروس بھی قائم کرنے کے خواہش مند ہیں، جس کی صورت میں لاجسٹکس زیادہ منافع بخش ہو جائے گا۔ تاہم، افغانستان ابھی تک ایسی تبدیلی کے لیے تیار نہیں ہے۔

الیگسی لایخنووچ کے مطابق، ریل روڈ کوریڈور کے مسئلے پر بات چیت جاری ہے، اور یہ امکان ہے کہ اس پر 2030 کے بعد توجہ دی جائے گی۔

لاہور Previous post لاہور میں اسموگ کی شدت برقرار، ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد کے قریب
پوٹن Next post صدر قاسم جومارت توقایف نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا آکوردا صدارتی رہائش گاہ میں استقبال کیا