پاکستان

پاکستان دنیا میں دوسروں کا خیال رکھنے میں سرفہرست، عالمی سروے میں انکشاف

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: ایک نئے عالمی سروے کے مطابق، پاکستان دوسروں کا خیال رکھنے کے معاملے میں دنیا بھر میں سب سے آگے ہے۔

پیرس کی سروے کمپنی ایپسو (Ipsos) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی معاشرہ روایتی اقدار کو بہت اہمیت دیتا ہے، جہاں کامیابی کو ذاتی ملکیتوں سے ماپا جاتا ہے اور خواتین کا کردار اچھی بیوی اور ماں کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

سروے کے مطابق، بھارت میں دو تہائی افراد یہ یقین رکھتے ہیں کہ ان کی زندگی میں معاشرتی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائے گا۔ اس حوالے سے 67 فیصد بھارتیوں نے کہا، “میری زندگی کے دوران میری ملک کا معاشرہ بکھر جائے گا”۔ یہ سروے اسلام آباد میں فرانسیسی سفارت خانے کے زیر اہتمام ایک تقریب میں پیش کیا گیا۔

اس کے برعکس، پاکستان میں اکثریت کو ایسے مسائل کی توقع نہیں۔ صرف ایک تہائی پاکستانی اپنی زندگی میں سماجی بگاڑ کی پیشگوئی کرتے ہیں۔ ایپسو کے چیف نالج آفیسر سائمن ایٹکنسن نے کہا، “عام تاثر کے برعکس، پاکستانی معاشرتی انتشار کی توقع نہیں رکھتے۔”

ایپسو گلوبل ٹرینڈز نے ان عوامل پر روشنی ڈالی ہے جو معاشروں اور بازاروں میں تبدیلی لا رہے ہیں۔ ایٹکنسن کے مطابق، دس سال پہلے چھ بڑے عوامل، جیسے آبادی میں اضافہ، غیر متوازن معاشی ترقی، عالمگیریت، ماحولیاتی تبدیلی، ٹیکنالوجی میں ترقی، اور سیاسی تبدیلیاں عالمی رجحانات میں شامل تھیں۔ تاہم اب ان کی جگہ نئے چیلنجز نے لے لی ہے، جیسے معاشرتی انتشار، تیز رفتار تکنیکی ترقی، معاشی عدم توازن، ماحولیاتی ایمرجنسی، سیاسی تقسیم، اور صحت و تندرستی کا انقلاب۔

سروے کے دیگر نتائج بھی دلچسپ ہیں اور پاکستانیوں کی اکثریت کے خیالات سے ہم آہنگ ہیں۔ سروے سے یہ انکشاف ہوا کہ آٹھ میں سے دس پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ “دوسروں کی ضروریات کو اپنی ضروریات پر ترجیح دینا زیادہ اہم ہے”۔ اس معاملے میں پاکستان نے خود کو دنیا میں سب سے زیادہ خود گزار قوم کے طور پر ثابت کیا ہے اور اسلامی ممالک کی اوسط سے 30 پوائنٹس زیادہ اسکور کیا ہے۔

پاکستان کا رحم دلانہ نقطہ نظر بھارت سے بھی ذرا سا آگے رہا، جہاں 79 فیصد جواب دہندگان نے یہی رائے دی۔ سائمن ایٹکنسن نے کہا، “پاکستان کی دیکھ بھال کی روح عالمی سطح پر چمک رہی ہے۔”

قریباً 80 فیصد پاکستانی جواب دہندگان نے کہا کہ وہ کامیابی کو اپنی ملکیتوں سے جانچتے ہیں، جس میں پاکستان نے چین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا جو اس فہرست میں دوسرے نمبر پر آیا۔

پاکستان اور بھارت نے کیریئر کے میدان میں کامیابی کو اہمیت دینے کے معاملے میں عالمی سطح پر پہلی پوزیشن حاصل کی، جسے ثقافتی اہمیت کے ساتھ “لڑکا کیا کرتا ہے؟” کے تصور میں پیش کیا گیا ہے۔

تقریباً 100 فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ ان کے لیے ان کا مذہب اور ایمان انتہائی اہم ہے، جس کے لحاظ سے پاکستان دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔ انڈونیشیا، زیمبیا اور نائجیریا اس فہرست میں پاکستان سے آگے ہیں۔

سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ پاکستان خواتین کے کردار، مذہب، اور اولاد کی اہمیت کے حوالے سے بھی روایتی نقطہ نظر رکھتا ہے۔ پاکستان خواتین کے بارے میں روایتی خیالات میں پہلے نمبر پر ہے۔ بھارت بھی ان ممالک میں شامل ہے جن میں انڈونیشیا، سعودی عرب اور مصر جیسی چار اسلامی ممالک بھی شامل ہیں۔

تقریباً 8 میں سے 10 پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ بچوں کی پیدائش معاشرے کے لیے ہماری ذمہ داری ہے۔ اس سوال کے جواب میں پاکستان 50 ممالک میں چوتھے نمبر پر آیا اور عالمی اوسط سے تقریباً دوگنا شرح حاصل کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ Previous post ڈونلڈ ٹرمپ کا 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ، تاریخی فتح قرار
ڈونلڈ ٹرمپ Next post قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابی فتح پر مبارکباد