بیلسٹک میزائل پروگرام پر امریکی پابندیاں: پاکستان نے فیصلے کو متعصبانہ قرار دے دیا

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان نے بیلسٹک میزائل پروگرام پر امریکی پابندیوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ان پابندیوں کو بدقسمتی اور متعصبانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔

امریکا نے پاکستان کے نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس اور تین تجارتی اداروں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بیلسٹک میزائل پروگرام میں مدد فراہم کر رہے ہیں، جس کے تحت ان پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے اس فیصلے کو یکطرفہ اور امتیازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد اپنی خودمختاری کا دفاع اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو یقینی بنانا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ پابندیاں امن اور سلامتی کے مقصد سے انحراف کرتی ہیں اور خطے میں فوجی عدم توازن کو فروغ دینے کی کوشش ہیں۔

پاکستان نے مزید کہا کہ اس طرح کی پالیسیاں نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر بھی اسٹریٹجک استحکام کے لیے خطرناک مضمرات رکھتی ہیں۔ اسٹریٹجک پروگرام کو 240 ملین عوام کی مقدس امانت قرار دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

نجی تجارتی اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے پاکستان نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی اسی طرح کی پابندیاں محض شکوک و شبہات کی بنیاد پر عائد کی گئیں اور ان کے لیے ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے دوہرے معیارات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کی فراہمی میں استثنیٰ دیا گیا ہے، جو عدم پھیلاؤ کے اصولوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات نہ صرف عدم پھیلاؤ کی حکومتوں کی ساکھ کو متاثر کرتے ہیں بلکہ علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔

بیلسٹک میزائل پروگرام Previous post امریکا نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے منسلک چار اداروں پر اضافی پابندیاں عائد کردیں
انڈونیشیا Next post وزیراعظم شہباز شریف کی انڈونیشیا کے صدر پربوو سبیانتو سے ملاقات، باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق