وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کا فیصلہ: بجلی کے آزاد ملٹی پلیئر مارکیٹ کے قیام کی منظوری
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی نے بدھ کے روز بجلی کی پیداوار اور خریداری کے لیے ایک آزاد ملٹی پلیئر مارکیٹ کے قیام کی منظوری دے دی ہے تاکہ ایک مسابقتی ماحول پیدا کیا جا سکے اور حکومت کے بطور واحد خریدار کے کردار کو بتدریج ختم کیا جا سکے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کمیٹی کے اجلاس میں آزاد نظام اور مارکیٹ آپریٹر (ISMO) کے قیام کی اصولی طور پر منظوری دی گئی، جس کی بعد میں وفاقی کابینہ کی جانب سے توثیق کی جائے گی اور اسے پاکستان کے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں 2017 کے کمپنیز ایکٹ کے تحت رجسٹر کیا جائے گا۔ ISMO کا مقصد حکومت کے بطور واحد بجلی خریدار کے کردار کو ختم کرنا اور بجلی کی مارکیٹ کو ایک آزاد، شفاف اور مسابقتی مارکیٹ میں تبدیل کرنا ہے۔ اس کے تحت بجلی کے صارفین کو بجلی کی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے علاوہ دیگر سپلائرز سے بجلی خریدنے کی اجازت بھی ملے گی۔
ISMO کے تحت کم لاگت کی بجلی کی پیداوار اور اس کی ترسیل کے لیے طویل مدتی منصوبہ بندی کی جائے گی، ساتھ ہی بجلی کی قیمتوں میں کمی اور سرکلر قرض میں کمی پر بھی توجہ دی جائے گی۔
ISMO کے بورڈ میں توانائی کے شعبے کے ماہرین شامل ہوں گے۔
اجلاس کے شرکاء کو توانائی کے شعبے کے سرکلر قرض کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے ترجیحی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور بجلی کی چوری اور نقصانات میں کمی کے لیے تیز رفتار اقدامات کرنے کی ہدایت کی، اس کے ساتھ ہی بجلی کی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے ایسے ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کی بھی ہدایت کی جو چوری میں ملوث ہیں۔
وزیر اعظم نے متعلقہ اداروں کو جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اصلاحات لانے اور بجلی کی چوری کو روکنے کی ہدایت بھی کی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احسن اقبال، احمد خان چیمہ، سردار اویس احمد لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر مملکت علی پرویز ملک اور کمیٹی کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔