وزیرِ اعظم پاکستان کی اسرائیلی جارحیت کی مذمت، لبنان کی خودمختاری کے لیے حمایت کا اعادہ
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیرِ اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے پیر کے روز اسرائیل کی لبنان کے خلاف فوجی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے لبنان کی خودمختاری اور سالمیت کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
لبنان کے وزیرِ اعظم نجیب میقاتی کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران، وزیرِ اعظم نے لبنان کے لیے جنگ بندی کے معاہدے کا خیر مقدم کیا اور فلسطین کے عوام کے لیے بھی ایسے ہی معاہدے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے لبنان اور پاکستان کے درمیان برادرانہ اور گرمجوش تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی قوم ان مشکل حالات میں لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے اس جذبے کے تحت بتایا کہ پاکستان نے لبنان کے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے لیے انسانی امداد فراہم کی ہے اور آئندہ بھی ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
دونوں رہنماؤں نے شام کی بدلتی ہوئی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے لبنانی وزیرِ اعظم نجیب میقاتی سے درخواست کی کہ وہ ذاتی طور پر پاکستانی شہریوں کے فوری انخلا میں تعاون کریں جو اس وقت شام میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان کے بیروت کے ذریعے انخلا کی سہولت فراہم کریں۔
وزیرِ اعظم نجیب میقاتی نے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف اصولی مؤقف پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے گرمجوش اور برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ لبنان شام سے پاکستانی شہریوں کا خیرمقدم کرے گا اور ان کی وطن واپسی کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔
اس کے بعد وزیرِ اعظم شہباز شریف نے شام اور لبنان میں موجود پاکستانی سفیروں سے بات کی اور انہیں ہدایت دی کہ شام میں پھنسے پاکستانیوں کی ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کریں اور ان کی محفوظ وطن واپسی کو یقینی بنائیں۔