پنجاب حکومت کی مصنوعی بارش کی کامیاب آزمائش، اسموگ سے نمٹنے کے لیے اہم پیش رفت
لاہور، یورپ ٹوڈے: پنجاب حکومت نے جمعہ کے روز مصنوعی بارش کے لیے مقامی ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ کیا، جس کا مقصد صوبے میں اسموگ کے مسئلے سے نمٹنا ہے۔ مصنوعی بارش کی آزمائش جہلم، گوجر خان، چکوال اور تلہ گنگ کے علاقوں میں کی گئی، جس کے چند گھنٹوں بعد جہلم اور گوجر خان میں بارش ہوئی۔
یہ منصوبہ پنجاب حکومت، پاکستان آرمی کے سائنسی تحقیق و ترقی کے ماہرین، آرمی ایوی ایشن، پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ (پارکو) اور ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے اشتراک سے مکمل کیا گیا۔
تمام متعلقہ اداروں نے اپنی مقامی مہارت اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس آزمائش کو کامیابی سے مکمل کیا۔
مصنوعی بارش کا مقصد اسموگ کو کم کرنا ہے، جو لاہور، ملتان اور پنجاب کے دیگر حصوں میں حد نگاہ کو کم کر رہی ہے اور سانس کی بیماریوں کے خطرات بڑھا رہی ہے۔ اسموگ کی شدت کے باعث تعلیمی ادارے بند اور دیگر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔
لاہور، جو 14 ملین افراد کا شہر ہے اور فیکٹریوں سے بھرا ہوا ہے، دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں شامل ہے۔ اس ماہ اسموگ کی شدت نے ریکارڈ توڑ دی، جس کی وجہ سے حکام کو اسموگ سے نمٹنے کے لیے غیر معمولی اقدامات اٹھانے پڑے۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے مصنوعی بارش کے تجربے کی کامیابی پر تمام سائنسی ماہرین اور متعلقہ اداروں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی پاکستان میں ٹیکنالوجی کے فروغ کے نئے راستے کھولے گی اور عوام کو موسمیاتی مسائل سے نجات دلانے میں مدد دے گی۔
صحت کی ایمرجنسی اور اسموگ کے خلاف اقدامات
پنجاب حکومت نے جمعہ کے روز زہریلی اسموگ کے باعث صحت کی ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تعمیرات پر پابندی، اسکولوں کی ایک ہفتے کی بندش، اور یونیورسٹیوں کو آن لائن کلاسز میں منتقل کرنے کا اعلان کیا۔
صوبے بھر کی 600 سے زائد سرکاری مساجد میں نماز استسقا ادا کی گئی، جس میں عوام نے بارش کے لیے دعا کی اور اسموگ کے صحت پر اثرات کو کم کرنے کی التجا کی۔
پنجاب کے ماحولیاتی تحفظ کے ترجمان ساجد بشیر کے مطابق، اس سال اسموگ کی شدت کی ایک اہم وجہ ستمبر اور اکتوبر میں بارش کی کمی ہے۔
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے ایک پریس کانفرنس میں اسموگ کے خاتمے کے اقدامات کا اعلان کیا، جن میں لاہور اور ملتان میں تعمیراتی کام، بھٹوں اور بھٹیوں کی بندش شامل ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو اگلے جمعہ سے تین دن کا مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔
پنجاب حکومت کے اقدامات کو عوامی صحت اور ماحولیاتی بہتری کے لیے اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔