پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس میں 3,000 سے زائد پوائنٹس کی کمی

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس میں 3,000 سے زائد پوائنٹس کی کمی

کراچی، یورپ ٹوڈے: پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں پیر کے روز 3,000 سے زائد پوائنٹس کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، جب کہ سرمایہ کاروں نے معاشی غیر یقینی صورتحال اور بڑی کمپنیوں کے حصص میں منافع سمیٹنے کے رجحان کے پیش نظر وسیع پیمانے پر فروخت کی۔

مارکیٹ کے ابتدائی تجارتی اوقات میں انڈیکس 3,072.48 پوائنٹس یا 2.59 فیصد کمی کے ساتھ 115,719.18 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ کاروبار کا آغاز 118,791.66 پوائنٹس پر ہوا، جب کہ دن بھر انڈیکس 117,601.62 کی بلند ترین اور 115,397.00 کی کم ترین سطح کے درمیان اتار چڑھاؤ کا شکار رہا۔

مارکیٹ میں مجموعی طور پر 89.76 ملین شیئرز کا کاروبار ہوا، جس کی مالیت تقریباً 8.22 ارب روپے رہی، جو سرمایہ کاروں کے محتاط رویے کی عکاسی کرتا ہے۔

ٹریڈرز کے مطابق اس کمی کی بنیادی وجوہات میں کمزور میکرو اکنامک اشاریے، پالیسی سے متعلق وضاحت کی امیدوں کا کمزور پڑنا، اور کوئی نیا مثبت محرک نہ ہونا شامل ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں مارکیٹ میں زبردست تیزی کے بعد سرمایہ کار اب محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں، اور آئی ایم ایف پروگرام اور آئندہ بجٹ کے حوالے سے ممکنہ پیش رفت سے قبل منافع حاصل کر رہے ہیں۔

دوسری جانب، ایشیائی منڈیوں میں بھی پیر کے روز زبردست مندی دیکھی گئی، جب کہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی محصولات کی جنگ میں شدت آنے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہو گیا۔

جاپان کا نکئی انڈیکس کھلتے ہی 8 فیصد سے زائد گر گیا، جب کہ ٹوپکس انڈیکس میں 6.5 فیصد سے زائد کمی ہوئی۔ چین میں شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس 6.7 فیصد نیچے آیا، اور سی ایس آئی 300 میں 7.5 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی۔ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 9 فیصد سے زائد نیچے کھلا، جس کی بڑی وجہ علی بابا اور ٹینسنٹ جیسے ٹیکنالوجی دیو اداروں کے شیئرز کی بھاری فروخت رہی۔

جنوبی کوریا کے کوسپی انڈیکس میں 4.8 فیصد کی کمی کے بعد تجارتی سرگرمی وقتی طور پر روک دی گئی۔ تائیوان کے تائیکس انڈیکس میں 9.7 فیصد کی شدید کمی ہوئی، جب کہ ٹی ایس ایم سی اور فاکسکن کے شیئرز تقریباً 10 فیصد تک گرنے کے بعد مارکیٹ میں عارضی طور پر کاروبار روک دیا گیا۔

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی مارکیٹیں بھی اس مندی کی لپیٹ میں آئیں، جہاں اے ایس ایکس 200 انڈیکس میں 6.3 فیصد اور این زیڈ ایکس 50 میں 3.7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

یہ وسیع پیمانے پر فروخت چین کی جانب سے امریکہ کی تمام مصنوعات پر 34 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد دیکھی گئی، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اچانک محصولات میں اضافے کے فیصلے کے جواب میں کی گئی جوابی کارروائی تھی۔ ماہرین کے مطابق اس تجارتی کشمکش کے طویل اور نقصان دہ ثابت ہونے کے خدشات نے عالمی سرمایہ منڈیوں کو شدید متاثر کیا ہے۔

اکادمی ادبیات پاکستان میں ویتنام کے سفیر محترم فام آن تھوان کی آمد، باہمی ادبی و ثقافتی تعاون پر تبادلۂ خیال Previous post اکادمی ادبیات پاکستان میں ویتنام کے سفیر محترم فام آن تھوان کی آمد، باہمی ادبی و ثقافتی تعاون پر تبادلۂ خیال
تاشقند میں اسپیکر صاحبہ غفارووا کی صدر شوکت مرزییوئیف سے ملاقات، آذربائیجان و ازبکستان کے تعلقات کے فروغ پر زور Next post تاشقند میں اسپیکر صاحبہ غفارووا کی صدر شوکت مرزییوئیف سے ملاقات، آذربائیجان و ازبکستان کے تعلقات کے فروغ پر زور