وزیر اعظم شہباز شریف کا دبئی میں خطاب: فلسطینی ریاست کے قیام اور عالمی ماحولیاتی تعاون پر زور

وزیر اعظم شہباز شریف کا دبئی میں خطاب: فلسطینی ریاست کے قیام اور عالمی ماحولیاتی تعاون پر زور

دبئی، یورپ ٹوڈے: وزیر اعظم شہباز شریف نے منگل کے روز ورلڈ گورنمنٹس سمٹ دبئی میں اپنے خطاب کے دوران ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا، جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انتہائی اہم ہے اور مزید کہا کہ خطے میں پائیدار امن صرف دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

اپنے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ میں ہونے والے انسانی المیے کو اجاگر کیا، جہاں 50,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے اسے نسل کشی کا ایک المناک فعل قرار دیا۔

ماحولیاتی مالیات اور تکنیکی تعاون

وزیر اعظم شہباز شریف نے ماحولیاتی مالیات اور ٹیکنالوجی کے اشتراک میں عالمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات کریں۔ انہوں نے نجی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے صاف توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کثیر الجہتی ادارے پاکستان جیسے ابھرتی ہوئی معیشتوں کو پائیدار ترقی کے حصول میں معاونت فراہم کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اندرونی وسائل کو متحرک کرنے اور پالیسی اصلاحات کے نفاذ کے لیے پُرعزم ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی شراکت داری اور مالی تعاون ملک کی ماحولیاتی تبدیلی کی منتقلی کے لیے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان کے توانائی کے منتقلی منصوبے کے لیے تخمینی سرمایہ کاری 100 ارب ڈالر درکار ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان 2030 تک اپنی توانائی کی ضروریات کا 60 فیصد حصہ صاف توانائی پر منتقل کرے گا اور 30 فیصد گاڑیوں کو برقی نقل و حرکت میں تبدیل کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تیزی سے اپنے قابل تجدید توانائی ذرائع جیسے شمسی، ہوا، پن بجلی اور جوہری توانائی میں اضافہ کر رہا ہے۔

خاص طور پر، پاکستان کے جنوبی علاقوں میں 50,000 میگاواٹ کی غیر استعمال شدہ ہوا سے پیدا ہونے والی توانائی کی صلاحیت موجود ہے، جبکہ شمالی علاقوں میں پن بجلی کے منصوبے 13,000 میگاواٹ کی صاف توانائی فراہم کریں گے۔

سرمایہ کاری کا مرکز

ماحولیاتی اقدامات کے علاوہ، وزیر اعظم نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی صلاحیت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایشیا کی سب سے متحرک سرمایہ کاری کی منڈیوں میں سے ایک موجود ہے، جہاں 70 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر کی ہے اور ایک نوجوان، ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ افرادی قوت دستیاب ہے۔

پاکستان کی تزویراتی (اسٹریٹجک) پوزیشن جنوبی اور وسطی ایشیا کو آپس میں جوڑتی ہے، جو سرمایہ کاروں کے لیے امید افزا مواقع فراہم کرتی ہے، خاص طور پر اس وقت جب ابھرتا ہوا متوسط طبقہ معاشی ترقی کو فروغ دے رہا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی دبئی میں شیخ محمد بن راشد سے ملاقات، اقتصادی و اسٹریٹیجک تعاون پر تبادلہ خیال Previous post وزیر اعظم شہباز شریف کی دبئی میں شیخ محمد بن راشد سے ملاقات، اقتصادی و اسٹریٹیجک تعاون پر تبادلہ خیال
چین کا عالمی تعاون کے لیے AI حکمرانی میں کردار ادا کرنے کا عزم، ژانگ گواؤکنگ کی پیرس میں اہم تقریر Next post چین کا مصنوعی ذہانت کے شعبے میں عالمی ترقی اور تعاون کو فروغ دینے کا عہد، ژانگ گواؤکنگ کی پیرس میں اظہار خیال