
شوشہ میں بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء کا شوشہ جیل کا دورہ، آذربائیجانی قیدیوں پر ڈھائے گئے مظالم سے آگاہی
شوشہ، یورپ ٹوڈے: لاپتہ افراد کے مسئلے کے حل کے لیے تعاون کے فروغ اور مشترکہ کوششوں کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء، جو "باکو ڈائیلاگ آن مسنگ پرسنز” کا حصہ تھی، نے شوشہ جیل کا دورہ کیا — وہ مقام جہاں کبھی آذربائیجانی شہریوں کو یرغمال بنا کر سخت اذیتوں میں رکھا گیا تھا۔
وفد کو شوشہ جیل اور وہاں دریافت ہونے والی اجتماعی قبر کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
شرکاء کو بتایا گیا کہ یہ جیل کی عمارت انیسویں صدی میں تعمیر کی گئی تھی اور 8 مئی 1992 کو آرمینیائی مسلح افواج کے قبضے میں آگئی تھی۔ اطلاع کے مطابق، اس جیل میں یرغمال بنائے گئے آذربائیجانی شہریوں کو نہایت کٹھن حالات میں رکھا گیا تھا۔
ریاستی کمیشن کی معلومات کے مطابق، اس جیل میں تقریباً 400 یرغمالیوں کو قید رکھا گیا، جن میں سے 216 کو کمیشن کی کوششوں سے رہا کرایا گیا۔ تاہم، ان میں سے بیشتر افراد بعد ازاں تشدد کے نفسیاتی اثرات کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
شوشہ جیل میں رکھے گئے قیدیوں پر بہیمانہ تشدد کیا گیا۔ 2023 میں اس مقام سے 31 انسانی باقیات دریافت ہوئیں۔ ان افراد کو غیر روایتی انداز میں دفن کیا گیا تھا، جن میں سے کئی کو اذیت کے دوران ہلاک کیا گیا۔ اس وقت ان باقیات کی شناخت کا عمل جاری ہے۔