جنرل سیکرٹری تو لام کا خصوصی اسکولوں کا دورہ، معذور بچوں کی تعلیم کو قومی ذمے داری قرار دیا

جنرل سیکرٹری تو لام کا خصوصی اسکولوں کا دورہ، معذور بچوں کی تعلیم کو قومی ذمے داری قرار دیا

ہنوئی، یورپ ٹوڈے: ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری تو لام نے اتوار کے روز بین الاقوامی یومِ اطفال کے موقع پر ہنوئی میں واقع دو خصوصی اسکولوں — نگوین ڈنہ چیئو سیکنڈری اسکول اور ژا دان سیکنڈری اسکول — کا دورہ کیا، جو معذور طلبہ کی تعلیم کے لیے وقف ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے اساتذہ اور طلبہ کو تحائف بھی پیش کیے۔

پارٹی سربراہ نے دونوں اسکولوں کے اساتذہ اور طلبہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہاں کے طلبہ کی زندگی کا راستہ عام بچوں کی نسبت کہیں زیادہ دشوار اور کٹھن ہے، لیکن ان کی ہمت، عزم، خودداری اور خوش بین طبیعت، اور اساتذہ، دوستوں اور والدین کی معاونت کے ساتھ وہ ان تمام رکاوٹوں پر قابو پاتے ہوئے کامیابی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی، ریاست، اساتذہ، والدین اور معاشرہ ہمیشہ ان بچوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی بھرپور حمایت کو اپنی محبت اور ذمے داری سمجھتے ہیں۔

جنرل سیکرٹری تو لام نے تمام وزارتوں، اداروں، مقامی حکام اور معاشرے کے تمام طبقات سے مطالبہ کیا کہ وہ خصوصی بچوں کی نگہداشت کو محض ایک سماجی فریضہ نہ سمجھیں بلکہ اسے ایک سیاسی ذمے داری، انسان دوست عزم، اور ملک کی تہذیب و ترقی کے پیمانے کے طور پر اپنائیں۔

انہوں نے وزارتِ تعلیم و تربیت اور وزارتِ صحت کو ہدایت دی کہ وہ دیگر متعلقہ اداروں اور مقامی حکومتوں کے ساتھ قریبی تعاون کریں تاکہ نگوین ڈنہ چیئو اور ژا دان اسکولوں جیسے مزید تعلیمی ادارے قائم کیے جا سکیں۔ ان اداروں کا مقصد پیدائشی معذوریوں جیسے سماعت، بصارت، ذہنی صلاحیتوں میں کمی، آٹزم، ایجنٹ اورنج کے اثرات اور دیگر جسمانی معذوریوں کے شکار بچوں کو ایسا تعلیمی ماحول فراہم کرنا ہے جہاں وہ باوقار زندگی گزارنے کے قابل ہو سکیں۔

پارٹی رہنما نے اس بات پر زور دیا کہ خصوصی تعلیم کے لیے مربوط پالیسی نظام قائم کیا جانا چاہیے، جس میں اسکولوں کو اسپتالوں، علاج و بحالی مراکز، اور پیشہ ورانہ تربیت دینے والے اداروں سے مربوط کیا جائے۔ انہوں نے خصوصی اساتذہ، معالجین، اسکول ماہرینِ نفسیات کی تربیت کو مضبوط بنانے، اور ہر قسم کی معذوری کے مطابق نصابی مواد و تدریسی آلات کی تیاری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ساتھ ہی شہری و دیہی، دور دراز علاقوں کے معذور طلبہ کے لیے مالی معاونت، وظائف، انشورنس، اور تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے معذور طلبہ کے لیے مخصوص تعلیمی معاونت کے مراکز، دوستانہ اسکول ماڈلز، اور ہر قسم کی معذوری کو مدنظر رکھتے ہوئے قابل رسائی تعلیمی ڈھانچے قائم کرنے کی بھی تلقین کی۔

نگوین ڈنہ چیئو اور ژا دان اسکولوں کے لیے انہوں نے تجویز دی کہ یہ ادارے اسپتالوں، طبی تنظیموں، فنون، کھیل اور پیشہ ورانہ تربیت کے اداروں سے قریبی روابط قائم کریں تاکہ بچوں کو ایک جامع سیکھنے کا ماحول فراہم کیا جا سکے، جہاں وہ محض پڑھنا لکھنا ہی نہیں بلکہ کام کرنا، اچھا انسان بننا، اور خوشی سے جینا بھی سیکھ سکیں۔

پارٹی سربراہ نے طلبہ کے والدین سے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی اولاد کی معذوری کو احساسِ کمتری کا سبب نہ بنائیں۔ انہوں نے کہا:
“اپنے بچوں کو مزید محبت دیں، اور معاشرے کے ساتھ مل کر ان کی دیکھ بھال، تعلیم، اور علاج میں موجود فرق کو کم سے کم کرنے کی کوشش کریں۔”
انہوں نے زور دیا کہ بچوں کو سب سے زیادہ محبت، شناخت، توقع، اور ساتھ کی ضرورت ہوتی ہے، اور خاندان ان کے لیے سب سے مضبوط سہارا ہے تاکہ وہ اعتماد کے ساتھ معاشرے میں قدم رکھ سکیں۔

اس موقع پر پارٹی رہنما نے دونوں اسکولوں کو موسیقی کے آلات کا تحفہ پیش کیا، بینائی سے محروم طلبہ کے ہاسٹل، اسکول کی آرٹ گیلری کا دورہ کیا اور اساتذہ و طلبہ کے ساتھ یادگاری تصاویر بنوائیں۔

انڈونیشیا کی نائب وزیر سیاحت کا میڈرڈ دورہ: پائیدار سیاحت اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کی کوششیں Previous post انڈونیشیا کی نائب وزیر سیاحت کا میڈرڈ دورہ: پائیدار سیاحت اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کی کوششیں
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی ترکمان وزیر خارجہ رشید میریدوف سے دوطرفہ تعاون کے فروغ پر ملاقات Next post چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی ترکمان وزیر خارجہ رشید میریدوف سے دوطرفہ تعاون کے فروغ پر ملاقات