مریم مختیار

پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون پائلٹ مریم مختیار کی شہادت کو 9 برس بیت گئے

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون پائلٹ، فلائنگ آفیسر مریم مختیار کی شہادت کو 9 برس مکمل ہو گئے۔ مریم مختیار نے 24 نومبر 2015 کو تربیتی پرواز کے دوران جام شہادت نوش کیا۔

مریم مختیار، جو 18 مئی 1992 کو کراچی میں پیدا ہوئیں، نے ابتدائی تعلیم کے بعد مئی 2011 میں پاک فضائیہ کے 132 ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شمولیت اختیار کی۔ وہ تربیت کے دوسرے مرحلے میں تھیں اور ان جانبازوں کی صف میں شامل ہونے جا رہی تھیں جنھوں نے 1965 اور 1971 کی جنگوں میں بہادری کی مثالیں قائم کیں۔

پی اے ایف رسالپور میں ابتدائی تربیت کے بعد مریم کو فائٹر کنورشن کے لیے ایم ایم عالم ایئربیس بھیجا گیا، جہاں انہوں نے لڑاکا طیاروں کی تربیت حاصل کی۔ انہوں نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے افواج پاکستان کا حصہ بننے کو ترجیح دی۔

24 نومبر 2015 کو تربیتی پرواز کے دوران، ان کے ڈبل کاک پٹ لڑاکا تربیتی طیارے میں تکنیکی خرابی پیدا ہوئی۔ مریم اور ان کے انسٹرکٹر کو طیارے سے ایجیکٹ کرنا پڑا، لیکن قلیل وقت میں اپنی جان بچانے کے ساتھ زمین پر موجود دیگر انسانی جانوں کے تحفظ کو مقدم رکھتے ہوئے، مریم نے مثالی قربانی دی اور جام شہادت نوش کیا۔

فلائنگ آفیسر مریم مختیار نے نہ صرف پاک فضائیہ بلکہ پورے ملک کے لیے عزم، بہادری اور قربانی کی ایک شاندار مثال قائم کی۔ ان کی شہادت کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آج بھی قوم ان کے عزم و حوصلے کو یاد کرتی ہے۔

ڈرونز Previous post برطانیہ کے اہم فضائی اڈوں کے قریب مشکوک ڈرونز کی موجودگی، امریکی فضائی افواج کی تصدیق
چین Next post چین میں عالمی فنی اور تکنیکی تعلیم کانفرنس کا انعقاد: زرعی، فنی اور تعلیمی تعاون کو فروغ دینے کی نئی راہیں ہموار