چنھ

وزیراعظم چنھ کا سائنس و ٹیکنالوجی پر اولین عوامی مشاورتی اجلاس، قومی ترقی میں کن تھو کے قائدانہ کردار پر زور

کن تھو، یورپ ٹوڈے: ویتنام کے وزیراعظم فام منہ چنھ نے 13 جولائی کو قومی اسمبلی (این اے) کے کن تھو سٹی سے تعلق رکھنے والے ارکانِ پارلیمان کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی ووٹر اجلاس میں شرکت کی۔ اس اہم اجلاس میں کن تھو کے 1,000 سے زائد مقامی شہریوں نے شرکت کی، جن میں یونیورسٹیوں، کالجوں اور سائنسی اداروں سے وابستہ اساتذہ، محققین، سرکاری ملازمین اور ماہرین شامل تھے۔

یہ اجلاس 15ویں قومی اسمبلی کے نویں اجلاس کے بعد کن تھو کے پارلیمانی وفد کی تیسری عوامی مشاورت تھی، اور پہلی بار مکمل طور پر سائنس و ٹیکنالوجی کے موضوع سے منسوب تھا۔ یہ اجلاس کن تھو شہر، ہو جا نگ اور سوک ترنگ صوبوں کے انتظامی انضمام کے بعد وزیراعظم فام منہ چنھ کی عوام سے پہلی براہ راست ملاقات بھی تھی۔

اجلاس میں عوام کو قومی اسمبلی کے حالیہ 35 روزہ اجلاس کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا، جس میں 34 قوانین اور 14 قانونی قراردادیں منظور کی گئیں، چھ مسودہ قوانین پر غور کیا گیا اور 2013 کے آئین میں اہم ترامیم کی توثیق کی گئی۔

ایک اہم پیشرفت یہ رہی کہ قومی اسمبلی نے 2021–2026 کے قانون ساز و مقامی کونسل ادوار کو مختصر کرنے کی منظوری دی، اور آئندہ عام انتخابات کی تاریخ 15 مارچ 2026 مقرر کی۔

کن تھو کے پارلیمانی وفد میں اس وقت 21 ارکان شامل ہیں، جن میں وزیراعظم فام منہ چنھ اور قومی اسمبلی کے چیئرمین ترن تھانہ من بھی شامل ہیں۔

وفد نے سائنسی ترقی، اختراعات، اور ڈیجیٹل تبدیلی کے شعبوں میں قومی پالیسیوں کے مقامی نفاذ کی پیشرفت پر روشنی ڈالی، خصوصاً پولیٹ بیورو کی 22 دسمبر 2024 کو جاری کردہ قرارداد 57-NQ/TW کے اطلاق پر۔

ووٹروں نے سائنسی تحقیق کے لیے ناکافی فنڈنگ، تحقیقی نتائج کے تجارتی استعمال میں رکاوٹیں، ڈیجیٹل مہارتوں کی ترقی، اور ماہرین کی ملک میں واپسی و قیام جیسے مسائل پر سوالات اٹھائے۔

وزیراعظم چنھ اور اعلیٰ حکام نے ان امور پر متعدد حکمت عملی اقدامات کا اعلان کیا، جن میں تحقیقی فنڈنگ کے نظام میں اصلاحات، مالی رکاوٹوں کا خاتمہ، اور نجی و سماجی شعبے کی اختراعی سرگرمیوں میں شمولیت کو فروغ دینا شامل ہے۔

وزیراعظم نے 2024 میں ریاستی بجٹ کا 3 فیصد سائنس و ٹیکنالوجی پر مختص کرنے اور 2025 میں اسے بڑھا کر 5 فیصد کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ماہرین کی شمولیت کے لیے ٹیکس چھوٹ، ترجیحی قرض اسکیمیں، ویزا کے سادہ طریقہ کار، اور رہائش سے متعلق بہتر پالیسیوں کا اعلان بھی کیا۔

انہوں نے سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، دانشورانہ املاک کے تحفظ، اور حکومت، تعلیمی اداروں، صنعت و عوام پر مشتمل ’چار ستونوں‘ کے درمیان مضبوط اشتراک کے قیام کو ترقی کے کلیدی شعبے قرار دیا۔

وزیراعظم نے ویتنام کو سیاسی استحکام اور اقتصادی نمو میں صفِ اول کا ملک قرار دیتے ہوئے اس کی قومی جی ڈی پی کو خطے میں سب سے زیادہ تیز رفتار قرار دیا۔

انہوں نے پالیسی سے مستفید ہونے والے افراد کے لیے ناقص مکانات کے خاتمے، دو سطحی مقامی حکومت کے ماڈل کی کامیابی، اور کن تھو شہر کی قومی ترقی میں بڑھتی ہوئی شراکت کی بھی تعریف کی۔

وزیراعظم نے کن تھو کو سائنس، ٹیکنالوجی، اختراع اور ڈیجیٹل تبدیلی کے میدان میں رہنما کردار ادا کرنے کی تلقین کی، اور کن تھو آنکولوجی ہسپتال منصوبے کی بحالی، میکونگ ڈیلٹا میں کم اخراج اور اعلیٰ معیار کی چاول کی پیداوار کے منصوبے، اور “ڈیجیٹل خواندگی برائے سب” جیسے تعلیمی اقدامات کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کن تھو یونیورسٹی کو کمیونٹی معاون ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ٹیمیں قائم کرنے اور سیمی کنڈکٹر صنعت اور ڈیجیٹل معیشت کے لیے ہنرمند افرادی قوت تیار کرنے کا مرکز بنانے پر زور دیا۔

اجلاس کا اختتام قومی اور مقامی سطح پر سائنس و ٹیکنالوجی کے ذریعے اختراع، پائیدار ترقی، اور عوامی مسائل کے مؤثر حل کے پختہ عزم کے اعادے کے ساتھ ہوا۔

میکرون Previous post میکرون آج روسی خطرات اور یورپ کے دفاع میں امریکی عزم کی غیر یقینی صورتحال کے تناظر میں فرانسیسی دفاعی اہداف کا اعلان کریں گے
اسحاق ڈار Next post سلامتی کونسل کی صدارت: اسحاق ڈار کا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے رابطہ، عالمی امن کے عزم کا اعادہ