IAEA

پاکستان اور IAEA کے درمیان جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بدھ کے روز اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ جوہری ٹیکنالوجی کو پرامن مقاصد کے لیے بروئے کار لایا جا سکے اور پاکستان سمیت عالمی برادری کے لیے اس کے فوائد کو یقینی بنایا جا سکے۔

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ ملاقات میں جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں سرطان کی تشخیص اور علاج، زراعت، خوراک کے تحفظ، آبی وسائل کا انتظام اور صنعتی ترقی شامل ہیں۔ اس حوالے سے وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ نے ایک اعلامیہ جاری کیا۔

وزیر اعظم نے جوہری توانائی کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے ایک اہم حل کے طور پر فروغ دینے میں IAEA کے اقدامات کو سراہا اور پاکستان کے پائیدار ترقی کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کے عزم پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، جو IAEA کے بانی اراکین میں شامل ہے، کئی دہائیوں سے اس ادارے کے ساتھ تعمیری اور مفید شراکت داری کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ IAEA کے تعاون سے پاکستان نے جوہری توانائی کی پیداوار، صنعتی ترقی، صحت کی دیکھ بھال اور زراعت کے شعبوں میں نمایاں پیشرفت کی ہے، جو ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔

IAEA کے ڈائریکٹر جنرل نے پاکستان کے ساتھ ایجنسی کے تعمیری اور دیرینہ تعلقات کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ادارہ پاکستان کے ساتھ اسی جذبے کے تحت کام جاری رکھے گا۔

 ویتنام Previous post ویتنام کاروباری اور سرمایہ کار برادری کے لیے ایک محفوظ اور پرکشش منزل ہے: بئی تھان سون
جمہوریہ روانڈا کےایئر چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز کا دورہ Next post جمہوریہ روانڈا کےایئر چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز کا دورہ