
وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی سفیر سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت کے تناظر میں حمایت کا اعادہ
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران کے خلاف حالیہ اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کرتے ہوئے ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا پاکستانی قوم معصوم ایرانی شہریوں کی شہادت پر سوگوار اور ایران کے ساتھ کھڑی ہے۔
وزیراعظم نے یہ بات پیر کے روز اسلام آباد میں منعقدہ بین الاقوامی میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کے موقع پر ایران کے سفیر رضا امیری مقدم سے ملاقات کے دوران کہی۔ اس موقع پر انہوں نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان سے حالیہ ٹیلیفونک گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کے ساتھ کھڑا رہے گا اور عالمی سطح پر ایرانی خودمختاری کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
پاکستان کو علاقائی میری ٹائم طاقت بنانے کے عزم کا اظہار
قبل ازیں، وزیراعظم نے پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (PIMEC 2025) کے سافٹ لانچ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کو ایک علاقائی میری ٹائم طاقت میں تبدیل کرنے کے وژن کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان نیوی اور وزارت بحری امور کی جانب سے اس بین الاقوامی ایونٹ کے انعقاد کو سراہتے ہوئے نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف اور وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری کی قیادت اور بصیرت کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں پاکستان نیوی کے قومی دفاع اور علاقائی سلامتی میں کلیدی کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، “پاکستان نیوی نے ہر جنگ میں بھرپور کردار ادا کیا اور ہمیشہ ہماری قومی سلامتی کا مضبوط ستون رہی ہے۔”
انہوں نے عالمی امن اور میری ٹائم قوانین سے پاکستان کی وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے بین الاقوامی بحری مشق “امن” کا حوالہ دیا، جس میں 50 سے زائد ممالک نے شرکت کی۔ انہوں نے اسے پاکستان کے تعمیری اور تعاون پر مبنی میری ٹائم کردار کی علامت قرار دیا۔
نیلی معیشت میں پاکستان کی صلاحیتیں
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی 1,000 کلومیٹر سے زائد ساحلی پٹی اور عالمی بحری راستوں پر اس کی اسٹریٹجک لوکیشن اسے نیلی معیشت کے کھربوں ڈالر کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے منفرد مقام عطا کرتی ہے۔
انہوں نے کہا، “اگر ہم نیلی معیشت کے صرف ایک حصے کو بھی مؤثر طریقے سے استعمال کریں تو یہ ہماری معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔” انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی ساحلی تجارت سالانہ تقریباً 7 ارب ڈالر لاتی ہے، اور اگر مکمل صلاحیت سے استفادہ کیا جائے تو اس میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔
وزیراعظم نے جاپان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ محدود بحری وسائل کے باوجود وہ عالمی میری ٹائم انفرااسٹرکچر اور علاقائی تجارت میں قائد بن گیا۔ انہوں نے مسابقت، جدت، اور اسٹریٹجک سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، “میدان سب کے لیے کھلا ہے، فیصلہ ہمت، ویژن اور عزم کرے گا۔”
آخر میں وزیراعظم نے پاکستان کے میری ٹائم شعبے کو جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی کا انجن بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور نجی و سرکاری شعبوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا، “وقت آ گیا ہے کہ پاکستان قیادت کا کردار ادا کرے۔”