
پوپ فرانسس انتقال کر گئے، عمر 88 برس تھی
ویٹیکن سٹی، یورپ ٹوڈے: ایسٹر پیر (پیرِ عیدِ قیامت) کے روز صبح 7 بج کر 35 منٹ پر رومن کیتھولک چرچ کے 266 ویں روحانی پیشوا، پوپ فرانسس، اپنے رہائش گاہ “کاسا سانتا مارٹا” میں پُرامن طریقے سے انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال کا باقاعدہ اعلان ویٹیکن سے صبح 9 بج کر 45 منٹ پر کیمرلینگو آف دی اپوسٹولک چیمبر، کارڈینل کیوین فیریلز، نے ایک پُراثر اور رسمی بیان میں کیا۔
کارڈینل فیریلز نے کہا:
“عزیز بھائیو اور بہنو! گہرے دکھ کے ساتھ مجھے اعلان کرنا ہے کہ ہمارے مقدس والد، پوپ فرانسس، اب ہم میں نہیں رہے۔ آج صبح 7:35 پر روم کے بشپ، فرانسس، اپنے آسمانی باپ کے گھر لوٹ گئے۔ اُن کی ساری زندگی خُداوند اور اُس کی کلیسیا کی خدمت کے لیے وقف رہی۔ انہوں نے ہمیں خوشخبری کی اقدار کو وفاداری، جُرأت اور عالمگیر محبت کے ساتھ جینے کا سبق دیا، خاص طور پر غریبوں اور پسماندہ طبقات کے حق میں۔ ہم ان کی تقلید میں، خُداوند یسوع کے سچے شاگرد کی حیثیت سے، اُن کی روح کو رحم کرنے والے تثلیثی خُدا کے سپرد کرتے ہیں۔”
پوپ فرانسس، جن کا پیدائشی نام خورخے ماریو برگولیو تھا، 1936 میں ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے۔ وہ پہلے جیسیوٹ (Jesuit) پاپا تھے اور امریکہ سے تعلق رکھنے والے پہلے پاپا بھی تھے۔ 13 مارچ 2013 کو انہوں نے پوپ بینیڈکٹ شانزدہم کے بعد رومن کیتھولک چرچ کی قیادت سنبھالی۔ وہ اپنی انکساری، شفقت اور سماجی انصاف سے وابستگی کے باعث عالمی سطح پر سراہے گئے۔
حالیہ مہینوں میں ان کی صحت مسلسل بگڑتی رہی۔ 14 فروری 2025 کو انہیں برونکائٹس کے باعث روم کے اگوسٹینو جیمیلی پالی کلینک ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ 18 فروری کو دو طرفہ نمونیا کی تشخیص کے بعد ان کی حالت مزید نازک ہو گئی۔ 38 دن زیر علاج رہنے کے بعد پوپ فرانسس ویٹیکن واپس آئے تاکہ “کاسا سانتا مارٹا” میں اپنی بحالی کا عمل جاری رکھ سکیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پوپ فرانسس کو جوانی ہی سے سانس کی بیماریوں کا سامنا رہا۔ 21 سال کی عمر میں، ایک شدید انفیکشن کے باعث، ان کے ایک پھیپھڑے کا جزوی حصہ نکالنا پڑا تھا۔ بعد ازاں ان کی صحت اکثر متاثر رہتی تھی، اور نومبر 2023 میں فلو اور پھیپھڑوں کی سوزش کے باعث انہیں متحدہ عرب امارات کا مجوزہ رسالتی دورہ منسوخ کرنا پڑا تھا۔
اپریل 2024 میں، پوپ فرانسس نے “اوردو ایکسکیوئریئم رُومانی پونٹیفیکس” کی ترمیم شدہ اشاعت کی منظوری دی تھی، جو پوپ کے جنازے کے رسومات سے متعلق رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ اس دوسرے ایڈیشن میں کئی اہم تبدیلیاں شامل کی گئیں جو سادگی اور قیامت پر ایمان کو اجاگر کرتی ہیں۔ رسومات کے نگران آرچ بشپ دییگو راویلی کے مطابق، پوپ فرانسس نے خود ہدایت دی تھی کہ ان کا جنازہ سادہ ہو، جیسا کہ ایک چرواہے اور مسیح کے شاگرد کا ہونا چاہیے، نہ کہ دنیا کے کسی طاقتور شخص کا۔
نئے ضابطے کے تحت، پوپ کی وفات کی تصدیق “کاسا سانتا مارٹا” کی عبادت گاہ میں کی گئی، اور فوری طور پر ان کی میت کو تابوت میں رکھا گیا۔ ان کے جنازے کی رسمی تقریب کے شیڈول کا اعلان جلد متوقع ہے۔
پوپ فرانسس کو ہمیشہ ایک ایسے رہنما کے طور پر یاد رکھا جائے گا جنہوں نے غربت، ماحولیاتی تبدیلی اور بین المذاہب مکالمے جیسے اہم مسائل پر کیتھولک چرچ کا عالمی مؤقف جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالا، اور اپنی عاجزی، دور اندیشی اور خدمت کے جذبے سے دنیا بھر کے کروڑوں افراد کے دل جیتے۔