
پریبوو نے اقوام متحدہ کی امن قائم رکھنے والی مشنز کے لیے 20,000 اہلکار بھیجنے کا عزم ظاہر کیا
نیو یارک، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے صدر پریبوو سبیانٹو نے عالمی امن میں زیادہ حصہ ڈالنے کی تیاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈونیشیا اقوام متحدہ کی امن قائم رکھنے والی مشنز کے لیے 20 ہزار تک اہلکار بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
صدر سبیانٹو نے یہ بات منگل کو نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ہال میں اپنے خطاب کے دوران کہی اور انڈونیشیا کے اقوام متحدہ کے امن فوجی میں سب سے بڑے شراکت دار ہونے کے کردار پر زور دیا۔
انہوں نے کہا، "ہم اقوام متحدہ پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم جہاں امن کے محافظوں کی ضرورت ہو وہاں خدمت جاری رکھیں گے — صرف الفاظ سے نہیں بلکہ عملی طور پر، یعنی زمین پر قدم رکھ کر۔”
صدر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ انڈونیشیا کسی بھی ایسے فیصلے پر عمل کرے گا جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل یا جنرل اسمبلی کے تحت امن قائم رکھنے کے لیے اہلکاروں کی تعیناتی کا مطالبہ کرے۔
انہوں نے کہا، "انڈونیشیا 20 ہزار یا اس سے زیادہ اپنے بیٹے اور بیٹیوں کو غزہ یا دیگر جگہوں پر امن قائم کرنے میں مدد کے لیے بھیجنے کے لیے تیار ہے — یوکرین، سوڈان، لیبیا، اور ہر اس جگہ جہاں امن قائم رکھنے اور اس کی حفاظت کی ضرورت ہو۔ ہم تیار ہیں۔”
اہلکاروں کی تعیناتی کے علاوہ، انڈونیشیا اقوام متحدہ کی امن مشنز کی مالی معاونت کے لیے بھی پرعزم ہے۔
صدر سبیانٹو نے کہا، "ہم صرف اپنے اہلکاروں کے ذریعے بوجھ نہیں اٹھائیں گے بلکہ مالی طور پر بھی اس عظیم مشن کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔”
انہوں نے عالمی یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا، "بغیر اقوام متحدہ کے ہم محفوظ نہیں رہ سکتے۔ کوئی بھی ملک محفوظ محسوس نہیں کر سکتا۔ ہمیں اقوام متحدہ کی ضرورت ہے اور انڈونیشیا اسے مسلسل سپورٹ کرے گا۔”
 
                                        