
آذربائیجانی صدر الہام علییف کا ترکیہ کے ساتھ تاریخی بھائی چارے کے عزم کا اعادہ، زلزلہ متاثرین کے لیے تعمیر شدہ رہائشی منصوبے کا افتتاح
کاہرامان ماراش، یورپ ٹوڈے: آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے جمعرات کے روز ترکیہ کے صوبہ کاہرامان ماراش میں زلزلہ متاثرین کے لیے تعمیر شدہ نئے رہائشی منصوبے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان گہرے اتحاد اور پائیدار بھائی چارے کے عزم کو دہرایا۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے صدر علییف نے فروری 2023 میں جنوبی ترکیہ کو لرزا دینے والے تباہ کن زلزلوں سے متاثرہ عوام سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا: “میں آذربائیجان کے عوام کی طرف سے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں رہنے والے تمام بھائیوں اور بہنوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ آپ جانتے ہیں اور جاننا چاہیے کہ آپ کے 10 ملین بھائی اور بہنیں آذربائیجان میں موجود ہیں۔ آذربائیجانی عوام کو بھی یقین ہے کہ ہمارے 80 ملین سے زائد بھائی اور بہنیں ترکیہ میں بستے ہیں۔ ترکیہ زندہ باد! ترکیہ اور آذربائیجان کی یکجہتی اور بھائی چارہ زندہ باد!”
صدر علییف نے کہا کہ آذربائیجانی عوام نے ترکیہ میں آنے والے زلزلے کو اپنی قومی سانحہ سمجھا۔ انہوں نے بتایا کہ زلزلے کے فوراً بعد ہزاروں آذربائیجانی شہری انسانی امداد اور مدد کے لیے ترکیہ پہنچے۔
انہوں نے صدر ایردوان کی قیادت میں تیزرفتار بحالی و تعمیر نو کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مختصر وقت میں ہزاروں خاندانوں کو نئے گھر فراہم کیے گئے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کو اپنے عوام سے کتنی محبت اور عزم ہے۔ انہوں نے کہا: “یہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ ترکیہ ایک طاقتور ریاست ہے، کیونکہ صرف ایک مضبوط ملک ہی اتنے بڑے پیمانے پر اتنی جلدی تعمیر نو کر سکتا ہے۔”
صدر علییف کے مطابق، آذربائیجان کی جانب سے 1,000 سے زائد اہلکار متاثرہ علاقوں میں تعینات کیے گئے۔ امدادی ٹیموں نے 53 افراد کو ملبے سے زندہ نکالا، جبکہ آذربائیجانی ڈاکٹروں نے دو فیلڈ اسپتالوں کے ذریعے 3,200 افراد کو طبی امداد فراہم کی۔
انہوں نے کاہرامان ماراش میں “نیا آذربائیجان محلہ” کے افتتاح کو ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔ یہ رہائشی منصوبہ آذربائیجان کی حکومت اور ترکیہ کی ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ ایڈمنسٹریشن (TOKİ) کے اشتراک سے مکمل کیا گیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک شراکت داری کا مظہر ہے۔
صدر علییف نے مزید کہا: “آذربائیجان ہمیشہ ترکیہ کے ساتھ کھڑا رہا ہے، اور ترکیہ ہمیشہ آذربائیجان کے ساتھ۔ آج میرے پیارے بھائی کے ہمراہ ‘آذربائیجان’ محلہ کے افتتاح میں میری موجودگی ہماری یکجہتی اور دوستی کا عملی ثبوت ہے۔”
انہوں نے زور دیا کہ یہ اتحاد نہ صرف خطے کے لیے اہم ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے 2021 میں دستخط شدہ “شوشہ اعلامیہ” کا حوالہ دیا، جس نے ترکیہ اور آذربائیجان کے تعلقات کو باقاعدہ اتحاد کی سطح تک پہنچایا۔
صدر علییف نے 2020 میں کاراباخ کے تنازعے پر آرمینیا کے خلاف 44 روزہ جنگ کے دوران ترکیہ کی غیر متزلزل حمایت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ کی یکجہتی نے آذربائیجان کو اس وقت میں بے پناہ تقویت دی۔
انہوں نے کاہرامان ماراش کے عوام کے حوصلے کو سراہتے ہوئے کہا: “یہ عوام نہ جھکے، نہ ٹوٹے۔ انہیں یقین تھا کہ ان کے پیچھے ایک مضبوط رہنما رجب طیب ایردوان کھڑے ہیں، اور ان کے پیچھے ایک طاقتور ترکیہ موجود ہے۔”
قابلِ ذکر ہے کہ 6 فروری 2023 کو ترکیہ کے جنوبی علاقوں میں 7.7 اور 7.6 شدت کے دو زلزلے آئے تھے، جنہوں نے کاہرامان ماراش سمیت 11 صوبوں کو متاثر کیا، جس سے ترکیہ میں 1 کروڑ 35 لاکھ سے زائد افراد اور شمالی شام کے ہزاروں لوگ متاثر ہوئے۔ “نیا آذربائیجان محلہ” میں نئے مکانات کی فراہمی ان ہی جاری بحالی کوششوں کا حصہ ہے جس کا مقصد متاثرہ کمیونٹیوں کی زندگیوں کو دوبارہ بہتر بنانا ہے۔