
صدر آصف علی زرداری کا کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: صدر آصف علی زرداری نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد میں پاکستان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا، جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں تسلیم کیا گیا ہے۔
5 جنوری 2025 کو حق خودارادیت کے دن کے موقع پر اپنے پیغام میں، صدر زرداری نے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بھارت اور پاکستان (UNCIP) کی قرارداد کی 76ویں سالگرہ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ یہ قرارداد جموں و کشمیر کے تنازعے کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور غیرجانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے حل کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا، “یہ قرارداد کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کی توثیق تھی، جو بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے معیارات میں تسلیم شدہ ہے۔”
صدر نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے سات دہائیوں سے زائد عرصے سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو اس حق سے محروم رکھا ہے اور انہیں ظلم، تشدد اور منظم مظالم کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے 5 اگست 2019 کے بعد بھارت کی ان کوششوں کی مذمت کی جو مقبوضہ کشمیر کے آبادیاتی اور سیاسی ڈھانچے کو تبدیل کرنے اور کشمیریوں کو ان کی سرزمین میں بے اختیار کرنے کی کوشش ہے۔
اس کے باوجود، صدر نے کشمیری عوام کی ناقابل تسخیر روح کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی آزادی کی جدوجہد کو دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی اس قرارداد کا ذکر کیا جو ہر سال “عالمی سطح پر حق خودارادیت کی اہمیت” کے بارے میں توجہ مبذول کراتی ہے اور جبری قبضے کے تحت رہنے والے لوگوں کے حقوق کو اجاگر کرتی ہے۔
صدر زرداری نے بین الاقوامی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ، پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے وعدے کو پورا کرے اور بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے باز رکھے