
صدر آصف علی زرداری نے بینظیر ہنر مند پروگرام کا باضابطہ آغاز کر دیا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے ہفتہ کے روز ایوانِ صدر میں منعقدہ ایک باوقار تقریب میں بینظیر ہنر مند پروگرام کا باضابطہ افتتاح کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ مملکت نے تعلیم اور مہارت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر گھر کو علم اور تعلیم کے ہتھیاروں سے لیس ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) شہید ذوالفقار علی بھٹو کے اس فلسفے پر قائم ہے جسے شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے آگے بڑھایا، جنہوں نے شمولیتی ترقی اور تعلیم کو سب کے لیے ضروری سمجھا۔ انہوں نے کہا: “ہم معاشرے کے پسماندہ طبقات کی بہتری کے لیے محترمہ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔”
افتتاحی تقریب میں فرسٹ لیڈی آصفہ بھٹو زرداری بھی موجود تھیں۔
صدر زرداری نے کہا کہ بینظیر ہنر مند پروگرام نہ صرف ملکی ترقی کے لیے بلکہ عالمی منڈیوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہنر مند افرادی قوت تیار کرنے کے لیے بھی کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا: “ہمیں اپنے نوجوانوں کو جدید تکنیکی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہوگا تاکہ وہ عالمی مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔”
انہوں نے خصوصاً نرسنگ کے شعبے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اسے بین الاقوامی سطح پر سب سے زیادہ طلب رکھنے والا شعبہ قرار دیا، نیز اس میں خصوصی تربیت فراہم کرنے پر زور دیا۔
صدر نے جدید مہارتوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی زبانیں سیکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ نوجوان بیرون ملک روزگار حاصل کر سکیں۔
اپنی سابقہ صدارت کے دوران کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے صدر زرداری نے یاد دلایا کہ انہوں نے ہی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی بنیاد رکھی، جو بعد میں پاکستان میں سماجی تحفظ کا ستون بن گیا۔ انہوں نے سابق وزیر خزانہ نوید قمر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی BISP کے آغاز اور نفاذ میں کلیدی کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ BISP کو مزید بہتر بنایا جائے گا اور اس میں مزید پروگرامز شامل کیے جائیں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ بینظیر ہنر مند پروگرام دراصل اسی میراث کا تسلسل ہے، جس کا مقصد عوام کو بااختیار بنانا اور انہیں مواقع فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو تعلیم، ہنر اور مواقع فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ ایک خوشحال پاکستان کی تعمیر ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ 21 جون پاکستان پیپلز پارٹی کے لیے ایک اہم دن ہے کیونکہ یہ شہید بینظیر بھٹو کی سالگرہ ہے۔ “یہ دن ہمارے لیے دکھ کا دن بھی ہے کیونکہ ہم نے محترمہ جیسی بصیرت افروز اور مدبر رہنما کو کھو دیا۔”
اس موقع پر چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام، سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ BISP گزشتہ 17 سال سے پاکستان کا سب سے بڑا سماجی تحفظ پروگرام بن چکا ہے، جس کے تحت خواتین کو گھرانے کا سربراہ قرار دے کر 1 کروڑ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ BISP نے 2022 کے سیلاب اور کووڈ-19 وبا کے دوران بھی متاثرین کو بروقت مالی امداد فراہم کی۔
روبینہ خالد نے کہا کہ BISP صرف حفاظتی جال نہیں بلکہ شمولیت، وقار اور بالخصوص خواتین کی زندگیوں میں تبدیلی کا عہد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بینظیر ہنر مند پروگرام، BISP کے ڈیٹا بیس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک بااختیار، خود کفیل اور پیداواری شہریوں کی نسل تیار کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت مختلف شعبہ جات میں عملی اور مارکیٹ کی ضروریات پر مبنی تربیت فراہم کی جائے گی، جو غربت کے خاتمے اور معاشی و سماجی تبدیلی کا باعث بنے گی۔ انہوں نے BISP کو ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ ماڈل قرار دیا، جسے دیگر ممالک بھی اپنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے جرمن حکومت سمیت تمام شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مختلف ترقیاتی اقدامات میں قیمتی تعاون فراہم کیا۔
تقریب میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، وفاقی وزراء، اراکین پارلیمان، سفارت کاروں اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
آخر میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر کیک بھی کاٹا گیا۔