
صدر آصف علی زرداری کی کمیونسٹ پارٹی آف چائنا شنگھائی کے سیکرٹری چن جیننگ سے ملاقات
شنگھائی، یورپ ٹوڈے: صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے منگل کے روز کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) شنگھائی کے سیکرٹری چن جیننگ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر خاتونِ اول بی بی آصفہ بھٹو زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔
ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق، چن جیننگ نے صدر زرداری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ "اگر آپ کسی بھی چینی سے پاکستان کے بارے میں پوچھیں تو وہ ہمیشہ یہی کہیں گے کہ پاکستان ہمارا ہر موسم کا دوست اور فولادی بھائی ہے۔” انہوں نے صدر زرداری کی رواں سال کے اوائل میں صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہونے والی نتیجہ خیز ملاقات اور حالیہ دنوں پاکستان کے وزیرِاعظم کے چین کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک آئندہ برس سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ شایانِ شان طریقے سے منائیں گے۔
صدر آصف علی زرداری نے اس موقع پر پاکستان اور چین کے تعلقات کو ناقابلِ تسخیر قرار دیا اور کہا کہ دشمن عناصر اور تخریب کار تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے مگر وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ دونوں ممالک کی دوستی نسل در نسل مزید مضبوط ہوتی رہے گی۔
چن جیننگ نے صدر زرداری کو شنگھائی کی ترقی کے سفر سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہر جو کبھی صنعت سازی کا مرکز تھا، آج خدمات کے شعبے کا نمایاں مرکز بن چکا ہے، جہاں صحت اور تعلیم میں نمایاں سرمایہ کاری کے باعث اوسط عمر ملک کے دیگر حصوں سے زیادہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شنگھائی دنیا بھر میں کسی بھی شہر کے مقابلے میں سب سے زیادہ نو ہزار سے زائد کافی شاپس کا مسکن ہے۔
ملاقات میں پاکستان کے اسپیشل اکنامک زونز اور گوادر فری زون میں صنعتی تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر ٹیکنالوجی، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت اور جدت کے شعبوں میں شراکت داری پر زور دیا گیا۔
بعد ازاں، چن جیننگ نے صدر آصف علی زرداری اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔ اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، صوبائی وزراء شرجیل انعام میمن اور سید ناصر حسین شاہ، پاکستان کے سفیر برائے چین خلیل ہاشمی اور چین کے سفیر برائے پاکستان جیانگ زیدونگ بھی موجود تھے۔ چینی جانب سے ہوا یوان، اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن اور سی پی سی شنگھائی میونسپل کمیٹی کے سیکرٹری جنرل جھو ژاوکائی، شنگھائی الیکٹرک کے صدر اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔