کمیونسٹ

صدر آصف علی زرداری کی کمیونسٹ پارٹی سیکریٹری شن جیانگ سے ملاقات، دوطرفہ تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق

اُرومچی، یورپ ٹوڈے: صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے جمعرات کے روز شن جیانگ اُیغور خودمختار علاقے کے کمیونسٹ پارٹی سیکریٹری چن شیاوجیانگ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر شن جیانگ کے گورنر ایرکن تُنیاز بھی موجود تھے۔

چن شیاوجیانگ نے صدر زرداری کا پُرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے اُن کے 2011 میں اُرومچی ایکسپو کے موقع پر کیے گئے دورے کو یاد کیا۔ انہوں نے رواں سال فروری میں صدر زرداری کے بیجنگ کے دورے کا بھی ذکر کیا، جس میں صدر شی جن پنگ سے ملاقات اور کئی شعبوں میں تعاون سے متعلق معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے تھے۔

پارٹی سیکریٹری نے وزیرِاعظم شہباز شریف کے حالیہ چین کے دورے اور شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سربراہ اجلاس و فتحِ فاشزم کی 80ویں سالگرہ میں شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر سی پیک کے دوسرے مرحلے کو تیز رفتار بنایا گیا اور صنعت، زراعت، کان کنی سمیت دیگر شعبوں میں اربوں ڈالر کے معاہدے طے پائے۔

انہوں نے بتایا کہ شن جیانگ آج خوشحالی، سماجی استحکام اور دیرپا امن کا مرکز بن چکا ہے، جس کا جی ڈی پی 5.6 ٹریلین یوان سے تجاوز کر گیا ہے۔ خطہ زراعت و مویشی بانی میں ترقی کر رہا ہے اور انتہاپسندی و دہشت گردی کی جڑوں کو ختم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں گورنر بلوچستان اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے بھی شن جیانگ کا دورہ کیا تھا۔

چن شیاوجیانگ نے مزید بتایا کہ پاکستان اور چین کے درمیان آٹھ بہن شہروں کے معاہدے موجود ہیں، جن میں اُرومچی اور پشاور بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شن جیانگ پاکستان کے ساتھ حکومتی و کاروباری تعاون کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے، خصوصاً زراعت، مویشی بانی، صنعت اور کان کنی کے شعبوں میں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک دہشت گرد گروہوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رکھیں گے اور سلامتی و انسدادِ دہشت گردی میں قریبی تعاون کریں گے۔

صدر آصف علی زرداری نے اپنے کلمات میں کہا کہ وہ دوبارہ شن جیانگ آ کر بے حد خوش ہیں اور چینی عوام کے اتحاد اور خطے کی شاندار ترقی کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور چین کی دوستی منفرد، آزمودہ اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگِ بنیاد ہے۔

صدر نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی و انتہاپسندی کے خلاف چین کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا، جبکہ زراعت، صنعت، مویشی بانی، کان کنی اور نئی ٹیکنالوجیز میں شراکت داری کو وسعت دے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ شن جیانگ اور پاکستان کے شمالی علاقوں کے بڑھتے روابط ثقافتی و اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے اور ایک دن آئے گا جب دونوں ممالک تک زمینی راستے سے آسانی سے رسائی ممکن ہوگی۔

انہوں نے سی پیک میں شن جیانگ کے کلیدی کردار کو اجاگر کرتے ہوئے صنعتی و زرعی تعاون کو مزید فروغ دینے کی ترغیب دی اور گلگت بلتستان کے خصوصی اقتصادی زونز کی صلاحیت کا ذکر کیا۔ صدر نے شن جیانگ کے عوام کو پاکستان کے شمالی علاقوں کے دورے کی دعوت بھی دی اور یقین دہانی کرائی کہ پاکستان ہمیشہ چین کا قابلِ اعتماد اور پُرخلوص شراکت دار رہے گا۔

ملاقات کے بعد چن شیاوجیانگ نے صدر زرداری اور اُن کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سندھ کے وزیرِ توانائی ناصر شاہ، پاکستان کے سفیر برائے چین اور چین کے سفیر برائے پاکستان بھی شریک تھے۔

سربیا Previous post سربیا میں عظیم آذربائیجانی موسیقار اُزئیر حاجی بیوف کی 140ویں سالگرہ کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری
شہباز شریف Next post چمن دھماکہ: وزیرِاعظم شہباز شریف کی شدید مذمت، جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت