
صدر آصف علی زرداری کا اُرمچی میں سنکیانگ اسلامک انسٹی ٹیوٹ کا دورہ، خدمات اور تعلیمی کردار کو سراہا
اُرمچی، یورپ ٹوڈے: صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے جمعرات کے روز اُرمچی میں قائم سنکیانگ اسلامک انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا اور اس ادارے کی جانب سے خطے میں بسنے والے مسلمانوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان اور چین کے درمیان تعلیمی و ثقافتی تبادلوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات دونوں ممالک کے درمیان باہمی سمجھ بوجھ اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں معاون ہیں۔
صدر زرداری کا استقبال سنکیانگ اسلامک انسٹی ٹیوٹ کے صدر مختیری سیفو نے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ مذہبی تعلیم کے منظم نظام کی فراہمی اور خطے کے علما، ائمہ اور خطباء کی تربیت میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔
پریذیڈنسی کے اعلامیے کے مطابق، انسٹی ٹیوٹ مذہبی تعلیم کو جدید علوم کے ساتھ یکجا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے تاکہ طلبہ اپنی دینی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ سماجی خدمات بھی انجام دے سکیں۔ انسٹی ٹیوٹ میں قرآن، حدیث، فقہ، عربی، عقائد اور دیگر اسلامی مضامین کے ساتھ ساتھ عمومی علوم جیسے تاریخ، کمپیوٹر خواندگی، اخلاقیات اور سائنسی مضامین بھی پڑھائے جاتے ہیں۔ نصاب میں چینی زبان، سول لاء اور علاقائی مذہبی پالیسیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ کے مرکزی کیمپس میں ایک ہزار طلبہ کی گنجائش موجود ہے، جبکہ سنکیانگ کے دیگر شہروں میں اس کے الحاقی ادارے بھی قائم ہیں۔ سہولیات میں مرکزی مسجد، کتب خانہ، لیکچر ہالز، کلاس رومز، ہاسٹلز اور انتظامی دفاتر شامل ہیں۔ طلبہ کو دوران تعلیم وظیفہ، رہائش، کھانے اور دیگر سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
اعلامیے کے مطابق، 2001ء سے اب تک اس ادارے کے 28 ہزار سے زائد فارغ التحصیل طلبہ مذہبی، تعلیمی اور انتظامی شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ اسلامی متون کے ترجمے اور اشاعت کے ساتھ ساتھ مناسکِ حج کی تیاری میں بھی معاونت کرتا ہے۔
اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، پاکستان کے سفیر برائے چین اور چین کے سفیر برائے پاکستان بھی موجود تھے۔