
صدر ایمانوئل میکرون کا کم عمر صارفین کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی کا عندیہ
پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بدھ کے روز اس عزم کا اعادہ کیا کہ یورپی سطح پر ایک ایسا نظام وضع کیا جا رہا ہے جس کے تحت مخصوص عمر سے کم افراد کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے گی۔
روزنامہ لا دیپیش دو میدی کے قارئین سے سوشل میڈیا سے متعلق ایک مباحثے کے دوران، جو ان کے تولوز کے دورے کا حصہ تھا، صدر میکرون نے کہا: “میرا ماننا ہے کہ ہمیں ایک مخصوص عمر تک سوشل میڈیا پر پابندی کی جانب بڑھنا چاہیے۔”
انہوں نے تحفظ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس بات پر ابھی بحث جاری ہے کہ آیا عمر کی حد 14، 15 یا 16 سال مقرر کی جائے۔
“ہمیں اس مسئلے کو طے کرنا ہوگا، اور ہم اس مقصد کے حصول کے لیے یورپ میں ایک اتحاد تشکیل دے رہے ہیں،” صدر میکرون نے مزید کہا۔
جب ان سے امریکی سوشل میڈیا کمپنی ایکس (X) اور عمومی طور پر سوشل میڈیا کے دور میں غلط معلومات کے پھیلاؤ سے متعلق ان کی موجودگی کے بارے میں پوچھا گیا تو صدر میکرون نے کہا کہ وہ “سوشل میڈیا چھوڑنے کے امکان کو مسترد نہیں کرتے۔”
انہوں نے وضاحت کی، “یہ ایک جامع عمل ہونا چاہیے، ایسا کچھ نہیں جو میں کل صبح کر لوں۔ میں آج کوئی اعلان نہیں کرنے جا رہا، مگر یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس پر میں غور کر رہا ہوں۔”
قابلِ ذکر ہے کہ فرانس نے 2023 میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت 15 سال سے کم عمر افراد کو سوشل میڈیا استعمال کرنے کے لیے والدین کی اجازت لازمی قرار دی گئی ہے، تاہم یہ قانون تاحال نافذ نہیں ہو سکا کیونکہ اس کی یورپی قانون سے مطابقت پر شکوک موجود ہیں۔