
صدر آذربائیجان الہام علیئیف نے احمدبیلی-فوزولی-شوشہ شاہراہ کا افتتاح کر دیا
فوزولی، یورپ ٹوڈے: جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف نے آج احمدبیلی-فوزولی-شوشہ شاہراہ کا باضابطہ افتتاح کیا، جو ملک کی جنگ کے بعد تعمیر نو اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے سلسلے میں ایک اہم پیش رفت کی حیثیت رکھتا ہے۔
افتتاحی تقریب کے دوران آذربائیجان کی اسٹیٹ ایجنسی آف آٹوموبائل روڈز کے چیئرمین، صالح محمدوف نے صدر مملکت کو منصوبے کی وسعت، فنی تفصیلات اور اس کی اسٹریٹجک اہمیت پر تفصیلی بریفنگ دی۔
یہ نئی تعمیر شدہ شاہراہ 81.7 کلومیٹر طویل ہے، جو پرانی 101 کلومیٹر طویل سڑک کے مقابلے میں فاصلہ 19.3 کلومیٹر کم کرتی ہے۔ اس شاہراہ کو اعلیٰ درجے کے تکنیکی معیارات کے مطابق تعمیر کیا گیا ہے۔ ابتدائی 48 کلومیٹر حصہ چھ لین پر مشتمل ہے، جبکہ باقی 33.7 کلومیٹر چار لین پر مشتمل ہے۔
اس بڑے منصوبے میں ایک انٹرچینج، 11 پل، سات سرنگیں، چھ وایاڈکٹس، اور متعدد انڈرپاسز شامل ہیں۔ صرف پلوں کی مجموعی لمبائی 1,557 میٹر ہے۔ خاص طور پر بعض وایاڈکٹس پر کنکریٹ کا کام افقی سلائیڈنگ فارموَرک طریقہ سے مکمل کیا گیا، جو آذربائیجان میں اپنی نوعیت کی پہلی مثال ہے۔ شاہراہ کو مضبوط کنکریٹ اور دھات کی حفاظتی ریلنگز کے ساتھ ساتھ جدید روشنی کے نظام سے بھی آراستہ کیا گیا ہے تاکہ محفوظ اور مؤثر نقل و حمل کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ شاہراہ حاجیگبول-ہورادیز-آغبند-زنگےزور کوریڈور شاہراہ سے شروع ہو کر آزاد شدہ اضلاع فوزولی، خوجاوند، خوجالی اور شوشہ کو آپس میں جوڑتی ہے، یوں قرہ باغ خطے میں رابطے کو نمایاں طور پر بہتر بناتی ہے۔
اسٹریٹجک اور اقتصادی اہمیت
یہ منصوبہ آذربائیجان کے “آزاد شدہ علاقوں کی عظیم واپسی کے پہلے ریاستی پروگرام” کے تحت مکمل کیا گیا ہے، جس کا مقصد انفراسٹرکچر کی بحالی اور اندرونِ ملک بے گھر افراد کی باوقار واپسی کو یقینی بنانا ہے۔
یہ شاہراہ نہ صرف ملکی و علاقائی سطح پر نقل و حمل کو بہتر بناتی ہے، بلکہ آذربائیجان سے گزرنے والی کئی بین الاقوامی ٹرانسپورٹ راہداریوں کا بھی ایک اہم جزو ہے۔ توقع ہے کہ اس منصوبے سے تجارتی لاجسٹکس میں بہتری، سیاحت کے فروغ اور آزاد شدہ علاقوں میں سماجی و اقتصادی ترقی کو تقویت ملے گی۔
احمدبیلی-فوزولی-شوشہ شاہراہ کا افتتاح آذربائیجان کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ قرہ باغ خطے کی تعمیر نو، جدید کاری، اور پائیدار ترقی کے ساتھ ساتھ ملک کو ایک مضبوط علاقائی ٹرانزٹ مرکز بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔