
صدر مسعود پزیشکیان کا مسلم علمائے کرام کے اجلاسوں کے ذریعے اسلامی ممالک کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون بڑھانے کا عزم
تہران، یورپ ٹوڈے: ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے اس امید کا اظہار کیا کہ مسلم علمائے کرام کے اجلاس اسلامی ممالک کے درپیش چیلنجز کو حل کرنے کے لیے تعاون کو فروغ دیں گے۔
پیر کے روز تہران میں او آئی سی-15 ڈائیلاگ پلیٹ فارم کے دوسرے وزارتی اجلاس میں شریک وفود کے سربراہان سے ملاقات کے دوران، صدر پژیشکیان نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اجلاس اسلامی دنیا کے سائنسدانوں میں یکجہتی کے نظریے کو فروغ دینے کے لیے بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔
صدر نے کہا کہ مسلم ممالک کو مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کی حمایت کرنا ضروری ہے، اور ایران خاص طور پر سائنسی میدان میں اسلامی ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ سائنسدان اور ماہرین بہترین پوزیشن میں ہیں تاکہ وہ فوری مسائل کی نشاندہی کریں اور انہیں حل کریں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے ممالک اور اسلامی دنیا میں مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں، خاص طور پر اس اجلاس جیسے پلیٹ فارم کے ذریعے۔
صدر پزیشکیان نے اسلامی ممالک کے سائنسی اور تعلیمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ محققین اور طلباء کو مشترکہ کوششوں میں شامل ہونے کی ترغیب دیں۔
انہوں نے کہا کہ 1.8 ارب مسلمانوں کے درمیان تعاون سائنس اور ٹیکنالوجی میں ان کی حیثیت کو بلند کر سکتا ہے۔
مسلمان ایک مشترکہ ورثہ رکھتے ہیں، جس میں قرآن مجید، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور باہمی سمجھوتے کے اصول شامل ہیں، صدر نے کہا، اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر مسلمان آپس میں مل کر کام کریں، تو وہ اسلامی دنیا کو ہم آہنگی اور تعاون کے ذریعے ترقی دے سکتے ہیں۔