لوکاشینکو

بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کو وزیرِاعظم ہاؤس میں ایک شاندار گارڈ آف آنر پیش کیا گیا

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کو منگل کے روز وزیرِاعظم ہاؤس میں ایک شاندار گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جو ان کے تین روزہ سرکاری دورے کا باقاعدہ آغاز تھا۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے بیلاروس کے صدر کا پرتپاک استقبال کیا، جہاں دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور صدر الیگزینڈر نے سلامی کے چبوترے پر کھڑے ہو کر عزت دی۔ پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا، جس کا صدر الیگزینڈر نے معائنہ کیا۔ اس تقریب کے بعد دونوں رہنماؤں نے اپنی اپنی وفود کا تعارف کرایا اور سرکاری مذاکرات کے لیے روانہ ہوگئے۔

صدر الیگزینڈر لوکاشینکو اپنے اس دورے کے دوران وزیرِاعظم شہباز شریف کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور، خاص طور پر دو طرفہ تعاون کے مختلف شعبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے کئی معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے جانے کی توقع ہے۔

ایک علامتی اقدام کے طور پر، صدر الیگزینڈر نے وزیرِاعظم ہاؤس کے لان میں ایک یادگاری پودا بھی لگایا، جس نے اس دورے کی مثبت روح کو اجاگر کیا۔

اس سے قبل، پیر کے روز وزیرِاعظم شہباز شریف اور کابینہ کے ارکان نے اسلام آباد کے ہوائی اڈے پر صدر الیگزینڈر کا استقبال کیا۔ یہ دورہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان سفارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی امید ہے۔

سرکاری مذاکرات کے بعد، دونوں رہنما ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کریں گے، جس میں تعاون کے مختلف شعبوں پر روشنی ڈالی جائے گی، اور مستقبل میں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اہم معاہدے طے پائیں گے۔

پاکستان اور بیلاروس کے درمیان 8 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

پیر کے روز، بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی آمد کے بعد وزارتی سطح کے مذاکرات کے دوران پاکستان اور بیلاروس کے درمیان آٹھ مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

صدر لوکاشینکو نور خان ایئربیس، راولپنڈی پہنچے، جہاں وزیرِاعظم شہباز شریف، نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ داخلہ محسن نقوی، وزیرِ اطلاعات عطااللہ تارڑ، اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر اپنے پیغام میں لکھا:
“میرے عزیز دوست الیگزینڈر لوکاشینکو، صدرِ جمہوریہ بیلاروس کو اسلام آباد میں خوش آمدید کہتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ اس اہم دورے کے دوران ہماری بات چیت کے منتظر ہیں۔ ہم دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔”

معاہدوں پر دستخط پاکستان-بیلاروس بزنس فورم کے بعد ہوئے، جس کی مشترکہ صدارت پاکستان کے وزیرِ تجارت جام کمال خان اور بیلاروس کے وزیرِ توانائی الیکسی کوشنرینکو نے کی۔ بزنس فورم میں دونوں ممالک کے کاروباری رہنماؤں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

حکام کے مطابق، دونوں ممالک کی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے درمیان پانچ سالہ معاہدے پر دستخط کیے گئے، جس میں ادویات کی رجسٹریشن، ترسیل، غذائی اجناس، گاڑیوں کے پرزہ جات، ویٹرنری ادویات، اور لاجسٹکس شامل ہیں۔

مزید برآں، گرین کارپوریشن انیشی ایٹو اور بیلاروس کے ٹریکٹر ورکس کمپنی کے درمیان بھی ایک اہم مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

ماحولیاتی Previous post پاکستان اور بیلاروس کے درمیان ماحولیاتی تعاون کے فروغ کے لیے اتفاق
بیلاروس Next post پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارتی، زراعت، دفاع اور ٹیکنالوجی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق